اسلام آباد: پی پی 112 سے چوہدری نثار بمقابلہ واثق قیوم عباسی ، چوہدری نثار کے ووٹ 11099 اور پی ٹی آئی کے واثق قیوم عباسی 27351 ووٹوں کے ساتھ آگے ہیں۔واضح رہے یہ نتائج غیر حتمی اور غیر سرکاری ہیں۔دوسری جانب تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اسلام آباد میں بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 53 اسلام آباد سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان 92891 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جبکہ سابق وزیراعظم اور رہنما مسلم لیگ (ن) شاہد خاقان عباسی 44314 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ابھی تک موصول ہونے والے نتائج میں تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 100 سے زائد نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ مسلم لیگ ن نے 66 جبکہ پیپلز پارٹی 34 نشستیں حاصل کر سکی ہے۔واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کے ‘نئے پاکستان’ کا خواب پورا ہونے کے قریب نظر آرہا ہے اور غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی 119 جبکہ مسلم لیگ (ن) کو 61 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔ پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد جیو نیوز کو انتخابی نتائج موصول ہورہے ہیں، غیرحتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کو قومی اسمبلی کی 40، متحدہ مجلس عمل کو 8، ایم کیو ایم پاکستان 8 اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو 5 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔اسی طرح بی این پی مینگل 4، مسلم لیگ (ق) 4، عوامی مسلم لیگ اور اے این پی کو ایک ایک نشست پر برتری حاصل ہے، قومی اسمبلی کی 18 نشستوں پر آزاد امیدواروں کو بھی برتری حاصل ہے۔پنجاب اسمبلی کی 46 فیصد نشستوں کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کو 129، تحریک انصاف کو 122 اور آزاد امیدواروں کو 31 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔ سندھ اسمبلی کی 35 فیصد نشستوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کو 76، تحریک انصاف کو 21 اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو 17 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی 40 فیصد نشستوں کے غیرسرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق تحریک انصاف 64 نشستوں کے ساتھ آگے ہے جب کہ متحدہ مجلس عمل 11 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور عوامی نیشنل پارٹی 8 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ بلوچستان اسمبلی کی 33 فیصد نشستوں کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی 12 نشستوں کے ساتھ آگے ہے جب کہ بلوچستان نیشنل پارٹی 9 اور آزاد امیدوار 8 نشستوں کے ساتھ آگے ہیں۔