لاہور (ویب ڈیسک) پی پی 168 کیی شکست نے کئی سوال پیدا کر دیئے ہیں ،، مسلم لیگ ن کے گڑھ سمجھے جانے والے لاہور میں ن لیگ کی شکست واقعی ایک حیران کن بات ہے ،، مسلم لیگ ن کے قلعہ لاہور میں حکمران جماعت تحریک انصاف نے شگاف ڈال دیا ہے،، جس نے ن لیگ کئ پاؤں لرکھڑانے لگے ہیں،، سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے چوٹی کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی خالی کی گئی صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 168 پی ٹی آئی کے امیدوار ملک اسد علی کھوکھر نے جیت لی ہے۔ مسلم لیگ ن کے رانا خالد محمود قادری بدقسمت رہے انہوں نے صوبائی اسمبلی کا الیکشن ہارنے کی ہیٹ ٹرک مکمل کر لی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سینئر کارکن رانا خالد قادری کا شمار خواجہ سعد رفیق کے منظور نظر ساتھیوں میں ہوتا ہے۔ ابتدائی طور پر خواجہ سعد رفیق ہی کو ان کی انتخابی مہم کی مانیٹرنگ کرنا تھی لیکن نیب کے شکنجے میں جکڑے ہوئے خواجہ سعد رفیق ضمنی الیکشن کی طرف توجہ ہی نہ دے سکے۔ مسلم لیگی ہیوی ویٹ جن میں پرویز ملک ملک، خواجہ عمران نذیر، رانا مبشر اقبال، ملک افضل کھوکھر، ملک سیف اللہ الملوک، وحید عالم خان و دیگر کی اس ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کیلئے پارٹی نے ڈیوٹی لگائی تھی۔ پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں حمزہ شہباز بذات خود اس ضمنی ایکشن میں دلچسپی لیتے رہے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار ملک اسد نے حلقہ انتخاب کے گھر گھر جاکر دستک دی۔ کہا جاتا رہا کہ وہ ووٹروں کے شناختی کارڈ قابو کرکے انہیں پیسے دے رہے ہیں، اس الزام میں کتنی حقیقت ہے یہ خدا جانتا ہے لیکن ان کا گھر گھر جانا ان کی جیت کا باعث بن گیا۔ ملک اسد علی کھوکھر کو ووٹ دینے کیلئے لوگ گھر سے نکلے جبکہ رانا خالد کو مسلم لیگ (ن) سے دلی تعلق اور وابستگی رکھنے والے ووٹروں ہی نے ووٹ دیا،