اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر خورشید کا کہنا ہے صرف سندھ کے حوالے سے کرپٹ ہونے کا تاثر کیوں ہے، پیپلز پارٹی پر حملہ وزیر اعظم کی طرف سے ہوا ہے ، آصف زرداری اور ان کی پارٹی نے دفاعی جوابات دیئے اور احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو دہشتگردوں کا سپورٹر کہنا شرم کی بات ہے ، صرف سندھ کے کرپٹ ہونے کا تاثر کیوں ہے؟
پنجاب میں ایک وزیر کی ویڈیو سامنے آئی لیکن کارروائی کیوں نہیں ہوئی ، کے پی کے اور بلوچستان میں وزرا کی کرپشن سامنے آ چکی ہے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف چیف ایگزیکٹو ہیں ، انہیں ایسے الزامات کے غلط ہونے کے بارے میں خود بیان دینا چاہئے۔
اب گیند وزیر اعظم کے کورٹ میں ہے ، یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ حالات کو کس طرف لے کر جاتے ہیں ۔ خورشید شاہ نے کہا کہ آصف زرداری اور انہوں نے دفاعی جوابات دیئے ، احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔
پیپلز پارٹی کرپشن کو کبھی سپورٹ نہیں کرے گی ، پارٹی سے کہوں گا کہ احتجاج اور جنگ اسمبلیوں میں رہ کر لڑی جائے ، ہم پارلیمنٹ سے استعفے دینے والوں میں سے نہیں ، تمام جنگ پارلیمنٹ میں رہ کر لڑیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ وہ آرمی چیف اور دوسرے اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ خدارا سسٹم کو بہتری کی طرف چلنے دیا جائے ، ان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے آگے بڑھ کر ریاست کو بچائیں ، ریاست ہیں تو ادارے ہیں ، ریاست نہیں تو ادارے بھی نہیں۔
رینجرز کو وفاق نے اختیارات آئین کے تحت دیئے ، خورشید شاہ نے کہا کہ وہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ مسترد کرتے ہیں ، حکومت عوام سے ریلیف چھینکر خزانہ بھر رہی ہے ، انہوں نے الیکشن کمیشن کے ارکان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا۔