اسلام آباد(یس اردو نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی راہنما اور سابق وزیر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ قومی ائرلائن کے حوالے سے آ ج بین الاقوامی سطح پر جس طرح پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی اور وفاقی وزیر اور سی۔اے۔اے کے حکام کے درمیان اس حوالے سے جو تضادات سامنے آرہے ہیں ۔ اس کے پیش نظر صورتحال مزید گھمبیر ہوئی ہے۔ انھوں نے وفاقی وزیر ہوابازی اور سی۔ اے۔ اے کے متعلقہ حکام سے مستعفی ہونے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انھیں اپنی غیرذمہ داری کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہونے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔ جمعرات کو ایوی ایشن کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپنے ایک ویڈیو بیان میں شیری رحمن کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم ہوسکا کہ قومی ائرلائن کے پائلٹوں کے لائسنس مستند ہیں یا جعلی ۔ تحقیقات کس سطح پر اورکون سا ادارہ کر رہا ہے۔ کم و بیش ڈھائی گھنٹے تک ہونے والی قائمہ کمیٹی کی میٹنگ انتہائی مایوس کن تھی۔ چونکہ یہ وزیراعظم اور سی۔ اے۔اےکے حکام پرتضادات کی غمازی کر رہی تھی۔ قومی ائرلائن کا بھٹہ بیٹھ گیا ہے اور ابھی تک یہ ہی طے نہیں پایا کہ اس صورتحال کا اصل ذمہ دار کون ہے۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اس سے پیشتر کہ حالات مزید دگرگوں ہوں ۔ حکومت کو اس سمت میں فوری اقدامات کرنے چاہییں۔