اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے توہین آمیز زبان کے استعمال پر چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سے معافی مانگ لی۔
سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ آئی جی سندھ پولیس امجد جاوید سلیمی عدالت میں پیش ہوئے اور پولیس کی جانب سے گواہوں کو حراساں کیے جانے کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ تمام متعلقہ افسران کو معطل کر دیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آج ہمیں گالیاں دینے والے بھی اپنا موقف دیں گے، عدالتوں کی بے حرمتی کی جارہی ہے، حلال یا حرام کا پیسہ بتانے کی بجائے شور مچایا جاتا ہے، کل گالیاں نکالنے اور حراساں کرنے والے بھی مجرم ہو سکتے ہیں، الیکشن کمیشن واقعہ پر اسلام آباد پولیس بھی آ کر جواب دیگی، عدالتیں انصاف کر رہی ہیں جس کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں، گواہوں کو حراساں کرنے میں سندھ کے متوقع وزیر کا کیا کردار تھا؟۔خاتون اکاؤنٹ ہولڈر نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ عدالت کی جانب سے نوٹس لینے کے بعد انہیں حراساں نہیں کیا جارہا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے بعد اب ہم طاقتور افراد کے نشانے پر ہیں۔ اومنی گروپ کے مالک اور ملزم انور مجید عدالت میں پیش نہیں ہوئے اور کی جانب سے وکیل شاہد حامد نے جواب جمع کرایا۔ چیف جسٹس نے انور مجید کا جواب مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انور مجید کی جائیداد قرقی کا حکم دے دیتے ہیں، جب تک انور مجید اور دیگر لوگ نہیں آتے کارروائی آگے نہیں بڑھائیں گے، کیوں نہ انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں؟، عدالت میں پیشی تک انور مجید کو کوئی گرفتار نہیں کرے گا۔ حسین لوائی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست ضمانت پر جلد فیصلے کی استدعا کی جو مسترد کردی گئی۔ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری اور فرالں سمن تعمیل کے باوجود پیش نہیں ہوتے۔ آصف زرداری اور فرالن تالپور کی طرف سے ان کے وکیل فاروق نائیک نے مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کی یقین دہانی کرادی۔پیپلز پارٹی نے توہین آمیز زبان کے استعمال پر چیف جسٹس سے معافی بھی مانگ لی۔ چیف جسٹس نے فاروق نائیک سے کہا کہ نائیک صاحب آپ کے لوگوں نے تو مجھے ڈرا دیا ہے، آپ کے لوگوں نے الیکشن کمیشن کے باہر بہت بڑا جلوس نکالا تھا۔ آصف زرداری کے وکیل نے کہا کہ پی پی پی رہنماؤں نے کبھی عدلیہ پر تنقید نہیں کی، پیپلزپارٹی اداروں کیخلاف سیاست نہیں کرتی۔سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔دوسری جانب العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کے سلسلے میں سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتر بند کے ذریعے احتساب عدالت لایا گیا۔سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج ملک ارشد نے کی اور اس سلسلے میں میاں نوازشریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں لایا۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے انتہائی سخت سیکیورٹی میں بکتر بند کے ذریعے عدالت لایا گیا جب کہ اس موقع پر میڈیا کو بھی قریب آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔