اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے پنجاب سے اکثر امیدوار پارٹی کے ٹکٹ کی بجائے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن کو ترجیح دینے لگے‘ پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شوکت محمود بسرا اور سینئر رہنما پیپلز پارٹی میاں منظور احمد وٹو نے بھی آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ ندیم افضل چن نے پارٹی سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کی اجازت نہ ملنے پر پارٹی ہی چھوڑ دی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی پنجاب میں اس حد تک مقبولیت گرتی جارہی ہے کہ پیپلزپارٹی کے امیدوار کامیابی کیلئے پارٹی کی بجائے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کو ترجیح دینے لگے ہیں پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات شوکت محمود بسرا نے این اے 169 سے پارٹی ٹکٹ کی بجائے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ نہیں کر سکتے اس کی وجہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کی غیر مقبولیت ہے۔شوکت بسرا کے علاوہ بھی بہت سے ایسے پیپلزپارٹی کے امیدوار ہیں جو چاہتے ہیں کہ وہ پارٹی ٹکٹ کی بجائے آزاد حیثیت میں الیکشنلڑیں تاکہ کامیاب ہوجائیں۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء و سابق جنرل سیکرٹری وسطی پنجاب ندیم افضل چن نے بھی پارٹی سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کی اجازت طلب کی تھی لیکن پارٹی قیادت سے اجازت نہ ملنے پر انہوں نے پیپلزپارٹی کو چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کرلی کیونکہ ان کو اندازہ تھا کہ وہ پیپلزپارٹی کی ٹکٹ سے وہ کامیاب نہیں ہوں گے اس لئے انہوں نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کیلئے پارٹی سے اجازت مانگی تھی ایسی صورت ہال پنجاب میں اور بھی بہت سے حلقوں میں ہے اب جن حلقوں میں ایسی صورتحال ہے تو پیپلزپارٹی نے اپنے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کی اجازت دے رہی ہے۔پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماء منظور کی بجائے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑ رہے ہیں کیونکہ ان کی اپنے حلقے میں بہت اچھی پوزیشن ہے لیکن اگر وہ پیپلزپارٹی کی ٹکٹ پر الیکشن لڑتے ہیں تو ان کو خطرہ ہے کہ وہ کہیں الیکشن ہار نہ جائیں اس لئے انہوں نے پارٹی کی بجائے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے دوسری طرف پیپلزپارٹی کی قیادت پنجاب میں آئندہ حکومت بنانے کے دعوے کررہی ہے جبکہ ان کے امیدوار پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کو تیار نہیں ہورہے۔ پیپلز پارٹی کی پنجاب میں مقبولیت بڑھنے کی بجائے مسلسل گرتی جارہی ہے۔