لاہور;پاکستان میں درختوں کے انقلاب پرورلڈ اکنامک فورم پاکستان کے ایک دن میں 15لاکھ درخت لگانے اور 10 ارب درختوں کا ہدف حاصل کی کوشش کو دنیا کیلئے مشعل راہ قرار دےدیا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراطلاعات فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ ہمیں 28 ہزار کروڑ کے قرضے ورثے میں ملے،
ملک ترقی کرے گا تو ہم سب ترقی کریں گے، پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہمارا منشور ہے، اس پر عمل درآمد کریں گے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراطلاعات فوادچوہدری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک ترقی کرے گا تو ہم سب ترقی کریں گے، ملک کی ترقی میں ہم سب کافائدہ ہے، ہمیں 28 ہزار کروڑ کے قرضے ورثے میں ملے ہیں، ہمارےادارے مکمل طور پر بیٹھ گئے تھے انہیں فعال کرنے کی ضرورت ہے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ آج ملک ایسے دور سے گزر رہا ہے، اس کے ہم خود بھی ذمہ دارہیں، جو ٹیکنالوجی کا انقلاب آیا، آئندہ 10سال میں اس سے بڑا انقلاب آئے گا، ٹیکنالوجی میں ترقی کی وجہ سے میڈیا میں بھی تیزی سے تبدیلی ہوئی، انٹرنیٹ سینسر شپ بڑھاتے گئے تو انٹرنیٹ کو بند کرنا پڑ جائے گا۔فواد چوہدری نے کہا میڈیاکی آزادی ریاست کیلئے انتہائی اہم ہے، میڈیا کی مشاورت کے بغیر کوئی اتھارٹی قائم نہیں کی جائے گی، میڈیا سے متعلق قانون سازی صحافیوں کی مشاورت سے ہوگی، میڈیا اور اپوزیشن کے بغیر آگے بڑھنا ممکن نہیں۔یوم دفاع و شہدا کے حوالے سے ان کا کہنا تھا آج کے دن اپنے شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرتےہیں۔پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہمارا منشور ہے، اس پر عمل درآمد کریں گے، فواد چوہدریوزیراطلاعات نے کہا
ہم نے آتے ہی اپنے منشور پر عملدرآمد شروع کیا اور پورے ملک میں 15لاکھ درخت لگائے، پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنا ہمارا منشور ہے اور ہم اس پر عملدرآمد کریں گے، ملک امیر ہوگا تو میڈیا کو بھی فنڈز دیئے جائیں گے۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نئے سیٹلائٹ نظام سے میڈیا میں بھی انقلاب آرہا ہے، الیکٹرانک،پرنٹ اور سوشل میڈیا کا ایک دوسرے پر انحصار ہے، مستقبل کے جدید دور میں سینسر شپ حکومت کے ہاتھ میں نہیں رکھیں گے۔انھوں نے مزید کہا وزیراعظم کا وژن ہے، عوام کیلئے معاملات آسان بنائے جائیں، ہم دیگر مسلم ممالک سے بہت آگےہیں، ہم نے سینسر شپ باڈیز کی بجائے ریگولیٹری باڈیز بنانی ہیں۔فواد چوہدری نے کہا سرکاری اشتہارات کی تقسیم کے لئے طریقہ کار وضع کیا جائے گا، اشتہارات کی تقیسم کا فارمولہ بھی صحافتی تنظیموں کی مشاورت سے طے کیا جائے گا، پی ایم ایل این کی حکومت نے 21 ارب کے اشتہارات دیئے، ہم اتنےاشتہارات نہیں دے پائیں گے۔وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اشتہارات کا درمیانی حل نکالیں گے تاکہ میڈیا انڈسٹری متاثرنہ ہو، اشتہاری ایجنسیوں کا کردار کم ہونا چاہیے، ہم چاہتے ہیں سرکاری اشتہارات پر ہمارا کنٹرول ختم ہو، مجھے لکھ کر دیں، ٹرانسپیرنسی فارمولہ کیا ہونا چاہیے؟ ایسا فارمولہ دیں، جس میں بینیفیشل آپ صحافی لوگ ہوں، ایک آزاد بورڈ بنایا جائے، جس میں صحافی اور حکومت کے لوگ ہوں۔