پیرس (ایف اے فاروقی ) ملک بھر کی طرح فرانس میں شہدائے پشاور کی یاد میں کوئی باقائدہ تقریب تومنقد نہ ہوسکی تاہم مختلف مقامات پر نجی سطح پر دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا ، شہداء کے سوگ میں میں اکثریت پاکستانی کمیونٹی کی آنکھوں کو نم تھیں فرانس میں مقیم پاکستانی کمیونٹی قوم آرمی پبلک سکول کے معصوم طلباء کی لازوال قربانیوں کو سلام پیش کرتی نظرآئی اور پرعزم تھی کہ ان کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں ہونے دیا جائے گا بلکہ رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔ واقعہ بھی درحقیت اس بات کا متقاضی ہے کہ شہداء کی قربانیوں کا تقاضا ہے کہ ان کی شہادت اور قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے کیونکہ معصوم بچوں کی شہادت نے پوری قوم کو یہ سبق بھی دیا ہے کہ وہ ملکی سلامتی اور بقاء کے لیے ہر وقت تیاررہیں۔بعض لوگوں نے سانحہ آرمی پبلک سکول دل ہلا دینے والا سانحہ ہے جو کبھی بھلا نہیں پائیں گے اور افسردہ انداز میں بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ معصوم بچوں نے ان ظالم دہشت گردوں کا کیا بگاڑا تھا جنہوں نے انہیں دہشت گردی اور ظلم کا شکا رکیا، کہ ملک پاکستان جو اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا مگر کچھ طاقتیں پاکستان کو نہیں بلکہ اسلام کی جڑوں کو اکھیڑنے کے لیے سر گرم عمل ہیں اور آرمی پبلک سکول کے شہداء بچوں نے اسلام کے شیر بن کر یہ ثابت کیا کہ جو کوئی بھی اسلام کے شیروں کو مٹانے کی کوشش کرے گا قوم سیسہ پلائی دیوار بنے گی۔ آپریشن ضرب عضب میں دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم متحد او راپنی دلیر فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ، کہ معصوم بچوں کو انتہائی بے دردی سے شہید کیا گیا اور قوم نے سانحہ کے بعد متحد ہو کر ثابت کر دیا کہ اس طرح کے واقعات سے وہ ڈرنے یا دبنے والے نہیں کہ بچوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ، قوم کی خدمت کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہے ، مختلف مقامات پر آرمی پبلک سکول کے شہداء کی روحوں کے ایصالِ ثواب کے لیے مغفرت کی دعا کی گئی ۔