لندن (ویب ڈیسک) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو دارالعوام میں مسلسل چوتھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، وزیر اعظم کی جانب سے پیش کی گئی 15 اکتوبر کو قبل از وقت انتخابات کی تحریک مسترد ہو گئی۔ تحریک کی حمایت میں 298 اور مخالفت میں 56 ووٹ آئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق تحریک کی دو تہائی اکثریت سے منظوری کے لیے 434 اراکین کی حمایت درکار تھی لیکن صرف 298 ارکان نے اس کی حمایت کی۔ اپوزیشن لیبر پارٹی نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ اس سے پہلے دارالعوام میں بریگزٹ بل میں تاخیر کی قرارداد منظور کی گئی تھی جس کے حق میں 327 اور مخالفت میں 299 ووٹ آئے۔ بریگزٹ بل میں تاخیر کی قرارداد پر دارالامرا سے منظوری لیا جانا باقی ہے۔ دار العوام میں بورس جانسن کی بریگزٹ پالیسی کو بدھ کے روز پہلی شکست اس وقت ہوئی جب خود حکمراں جماعت کے اراکین نے وزیر اعظم کو آئندہ ماہ کسی ڈیل کے بغیر یورپی یونین سے نکلنے سے روک دیا۔ بل کے تحت اگر بورس جانسن کا یورپی یونین کے ساتھ شرائط پر اتفاق نہ ہو سکا تو بریگزٹ میں 31 جنوری یا اس کے بعد بھی تاخیر کی جا سکتی ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے قبل از وقت انتخابات کی تحریک پارلیمنٹ میں پیش کی۔ تحریک میں انتخابات کے لیے 15 اکتوبر کی تاریخ تجویز کی گئی۔ بورس جانسن کا کہنا تھا کہ ملک اس وقت انتخابات کا متحمل نہیں لیکن موجودہ حالات میں اس کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ بریگزٹ پلان اور قبل از وقت انتخابات کی قرارداد کو دارالعوام کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد سیاسی ڈیڈ لاک پیدا ہوگیا ہے اور بورس جانسن کی حکومت مشکل میں آگئی ہے۔ وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا ہے کہ میں اکتیس اکتوبر کو نو ڈیل بریگزٹ نہیں چاہتا لیکن کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے یہ آپشن کھلا رکھیں گے۔ ادھر اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن نے پیش کش کی ہے کہ اگر نو ڈیل بریگزٹ کے خلاف بل منظور ہوجاتا ہے تو میں قبل از وقت انتخابات کی حمایت کروں گا۔ دوسری جانب برطانوی دارالامرا کے کنزرویٹو اراکین نے نوڈیل بریگزٹ کے خلاف بل کی قرارداد میں 100 کے قریب ترامیم پیش کردیں۔ برطانوی میڈیا کے مطابق سو ترامیم پر بحث کے لئے تقریباً ستر گھنٹے درکار ہوں گے، یورپ مخالف گروپ کا منصوبہ ہے کہ طویل تقریروں سے وقت گزارا جائے۔ یورپ کے حامی اراکین نے تاخیری حربے استعمال کرنے کی مذمت کرتے ہوئے مخالفین کی چال ناکام بنانے کا انتظام کر لیا ہے۔ کمبل، کپڑے اور دیگر ضروری سامان ساتھ لے کر آئے ، یورپ کے حامی اراکین نے جمعے کی شام تک بل منظور کرانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔