ٹرمپ انتظامیہ کی سمندرپارحراستی مراکزمیں قیدیوں پرتشددکی اجازت کےحکم نامےکی تیاری، حکم نامے کے اجرا کے بعد سی آئی اے کو ایک بار پھر قیدیوں پر تشدد کی اجازت مل جائے گی، اوباما انتظامیہ نے بیرون ملک حراستی مراکز میں تشدد پر پابندی لگا دی تھی۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق حکم نامے کے اجرا سے سمندرپارقائم حراستی مراکز کو دوبارہ کھولا جائے گا اورسی آئی اے کو ایک بار پھر قیدیوں پرانسانیت سوز تشدد کی اجازت مل جائے گی، نئے حکم نامے کے تحت گوانتاناموبےجیل کے استعمال کی بھی اجازت ہوگی۔ایجنسی کے مطابق گوانتاناموبے جیل میں داعش سمیت دیگر گرفتار قیدیوں کو رکھا جائے گا اوران پرمقدمات بھی چلائے جائیں گےجبکہ زیرحراست جنگی قیدیوں تک ریڈکراس کو رسائی نہیں دی جائے گی، اوباما انتظامیہ نے بیرون ملک حراستی مراکز میں تشدد پر پابندی لگا دی تھی۔دوسری جانب وائٹ ہائوس کے ترجمان سین اسپائسر نے حراستی مراکز دوبارہ کھولنے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حراستی مراکزمیں قیدیوں پرتشددکی اجازت سے متعلق کوئی مسودہ تیار نہیں کیا جارہاہے۔نیویارک ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ ایک ایسا حکم نامہ بھی تیارکررہی ہے جس کے تحت اقوام متحدہ میں امریکا کا کردارانتہائی کم ہوجائے گا جبکہ ایگزیکٹیو آرڈرکے ذریعے کثیرالقومی معاہدوں کو منسوخ کرنے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔