counter easy hit

پاکستان میں خواجہ سراؤں کے لئے پہلا باقاعدہ اسکول قائم کرنے کی تیاریاں مکمل

لاہور: پاکستان میں خواجہ سراؤں کے لئے پہلا باقاعدہ اسکول قائم ہونے جارہا ہے جہاں انہیں روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ کوکنگ، بیوٹیشن اور فیشن ڈیزائنگ کا ہنر بھی سکھایا جائے گا۔

Preparations for establishing the first regular school for transgender in Pakistanخواجہ سراؤں کے لئے پہلا روایتی اسکول قائم کرنے کا فیصلہ ایکسپلورنگ فیوچر فاؤنڈیشن نامی این جی او نے کیا ہے، فاؤنڈیشن کے چیف ایگزیکٹو آصف شہزاد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکول کے قیام کا مقصد معاشرے کے دھتکارے ہوئے طبقے کو تعلیم یافتہ اور ہنرمند بنانا ہے،بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں چھوٹی عمر میں ٹرانس جینڈر کو چھپایا جاتا ہے، ماں باپ اپنے بچے کی جنس بارے جانتے ہوئے بھی بتانے سے کتراتے ہیں کہ معاشرہ اورلوگ کیا کہیں گے، ایسے بچوں کو اسکول نہیں بھیجا جاتا اوراس طرح وہ تعلیم حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں اور پھر بڑے ہو کر یا تو ناچ گانا شروع کردیتے ہیں اورجب بوڑھے ہوجائیں تو سڑکوں پر بھیک مانگتے ہیں۔

این جی او کی خاتون رہنما معیزہ طارق کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر خواجہ سراؤں کو 8 مختلف شعبوں میں ماہرین سے تربیت دلوائی جائے گی جس میں کوکنگ، بیوٹیشن، فیشن ڈیزائنگ اور ٹیلرنگ سمیت دیگر ہنر شامل ہیں ، خواجہ سراؤں کو تربیت مکمل ہونے کے بعد باقاعدہ کاروبار کرنے کے لئے تمام تر مدد بھی فراہم کی جائے گی، جبکہ منصوبے کے دوسرے مرحلے میں چھوٹی عمر کے ٹرانس جینڈر کو روایتی تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا، اسکول کی لانچنگ کے حوالے سے باقاعدہ تقریب 15 اپریل کو لاہورمیں ہوگی، اس چیرٹی شو سے حاصل ہونیوالی آمدنی سے اسکول کا باقاعدہ آغاز ہوجائے گا۔

این جی او کے عہدیداروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہیں ٹرانس جینڈرکمیونٹی کی طرف سے مثبت رسپانس مل رہا ہے ، اب تک 30 سے زائد خواجہ سرا ان سے رابطہ کرچکے ہیں تاہم ان کی باقاعدہ رجسٹریشن کا عمل بھی 15 اپریل سے ہی شروع ہوگا، ان لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے اس اقدام کو انکی فیملیزکی طرف سے بہت سپورٹ کیا جارہا ہے ، منصوبے کا مقصدمعاشرے کے دھتکارے ہوئے طبقے کو ہنرمندبنانا اوران کےوالدین اورمعاشرے کو یہ باورکروانا ہے کہ ٹرانس جینڈربھی ہماراحصہ ہیں اورنہیں بھی لکھنے پڑھنے اورعام انسانوں کی طرح زندگی گزارنے کا پوراحق حاصل ہے ، تاکہ یہ لوگ پڑھ لکھ کرمعاشرے کے مفید شہری بن سکیں