کراچی: نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ کی تیاریاں بارش سے متاثر ہونے سے پاکستانی ٹیم مینجمنٹ کے ماتھے پر فکرکی لکیریں نمودار ہو گئیں۔
منیجر وسیم باری کا کہنا ہے کہ موسم سے کوئی لڑ نہیں سکتا،واحد وارم اپ میچ کے ابتدائی دونوں دن کھیل نہ ہو سکا، پلیئرز کو انڈور ٹریننگ پر اکتفا کرنا پڑا،اس سے قبل بھی بارش نے خاصا پریشان کیا، ایسے میں ہم امید ہی کر سکتے ہیں کہ اتوار کو موسم اچھا رہے اور پریکٹس کا موقع مل سکے، ان کے مطابق پلیئرز نے وقت ضائع نہیں کیا اور انڈور نیٹ سیشنز و ٹریننگ سے خود کو تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تمام کھلاڑی فٹ اور میدان میں اترنے کیلیے تیار ہیں، شارجہ ٹیسٹ کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے بہترین کھیل پیش کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم پہلے ٹیسٹ سے کئی روز قبل ہی نیوزی لینڈ پہنچی تاکہ کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو کر میزبان سے مقابلہ کیا جا سکے، مگر اب تک بارش کے سبب اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہو سکا،کھلاڑیوں کو بہت کم ہی نیٹ پریکٹس کا موقع ملا ہے، زیادہ تر انڈور سیشنز ہی ہوئے، پہلے ٹیسٹ سے قبل میزبان اے سے واحد وارم اپ میچ کے ابتدائی 2 روز بھی بارش نے کھلاڑیوں کو میدان میں اترنے نہیں دیا ، یہ صورتحال ٹیم مینجمنٹ کیلیے بھی تشویش کا باعث ہے۔
منیجر وسیم باری نے فون پر نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم جب سے یہاں آئے متواتر بارش ہو رہی ہے، ان دنوں پورے نیوزی لینڈ کا یہی حال ہے،گوکہ سردی تو نہیں مگر موسم آبرآلود ہے، اب اتوار کو بھی بارش کی پیشگوئی ہوئی ہے، ایسے میں ہم امید ہی کر سکتے ہیں کہ ایسا نہ ہو اور پریکٹس کا موقع مل سکے، انھوں نے کہا کہ موسم سے کوئی لڑ نہیں سکتا، پلیئرز نے وقت ضائع نہیں کیا اور انڈور نیٹ سیشنز اور فزیکل ٹریننگ کر کے خود کو تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایک دن ہمیں گراؤنڈ میں بھی سیشن کا موقع ملا جس سے بھرپور فائدہ اٹھایا گیا تھا، پہلے ٹیسٹ سے قبل یہ واحد وارم اپ میچ ہے، اگر تیسرے دن کا بھی کھیل نہ ہوا تو ٹیم کو بغیر میچ پریکٹس میدان میں اترنا ہو گا، گوکہ یہ سخت سیریز ہے البتہ کھلاڑیوں کے حوصلے بلند اور وہ ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلیے تیار ہیں۔
اضافی وارم اپ میچ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ سیریز کے شیڈول کافی پہلے تیار کر لیے جاتے ہیں لہٰذا اب ایسا ممکن نہ ہوگا، اتنے کم وقت میں انتظامات کرنا آسان نہیں ہوتا۔ وسیم باری نے کہا کہ اس وقت ٹیم میں کسی کھلاڑی کو فٹنس مسائل کا سامنا نہیں، سب مکمل فٹ اورعمدہ پرفارمنس کیلیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ17 نومبر سے پہلا ٹیسٹ کرائسٹ چرچ میں شروع ہو رہا ہے، وہاں آخری پانچ روزہ میچ ہائی اسکورنگ ثابت ہوا اور آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو 7 وکٹ سے شکست دی تھی، پہلی اننگز میں مہمان ٹیم نے505 کا بڑا مجموعہ بھی حاصل کیا تھا، اس حوالے سے سوال پر وسیم باری نے کہا کہ ہماری ٹیم یو اے ای سے سیریز کھیل کر آئی ہے، وہاں اور یہاں کی کنڈیشنز میں بہت زیادہ فرق ہے، ہمیں کیسی وکٹ ملتی ہے اس کا اندازہ تو دیکھنے کے بعد ہی ہو سکے گا، البتہ پاکستانی کھلاڑی پروفیشنل اور ہر طرز کی پچزسے خود کو ہم آہنگ کرنے کے اہل ہیں۔
ویسٹ انڈیز سے سیریز کے آخری ٹیسٹ میں پاکستان کو5 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس حوالے سے سوال پر ٹیم منیجر نے کہا کہ کھلاڑیوں کو غلطیوں سے سبق سیکھنے کا اچھا موقع مل گیا، مجھے یقین ہے کہ نیوزی لینڈ سے میچز میں وہ بہترینکھیل پیش کریں گے،اس کیلیے ٹیم کو جلد از جلد کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونا ہوگا۔