لاہور: مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کی تحریک قصاص کے تحت مال روڈ پر احتجاج کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے جلسے کی درخواست مسترد کردی ہے۔
لاہور کے مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک کی تحریک قصاص کے تحت احتجاج کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ مال روڈ کو جلسے کے پنڈال کی شکل دی جارہی ہے، جلسہ گاہ میں 6 بڑی ایل ای ڈیز لگائی جائیں گی، روشنی کے انتظامات کے لئے 400 لائٹنگ پول اور سیکڑوں اسپیکرز لگائے جارہے ہیں۔ جلسے کا مرکزی اسٹیج چیئرنگ کراس پر پنجاب اسمبلی کے سامنے اور آخری سرا اسٹیٹ بینک کے سامنے ہوگا، چیئرنگ کراس چوک پر 80 فٹ لمبا مرکزی اسٹیج بنانے کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ہیں، ڈی جے ولی سنزنے اس سلسلے میں خصوصی نغمہ بھی تیار کیا ہے۔
احتجاجی جلسے میں 30 ہزار کرسیاں لگائی جائیں گی۔ مرکزی اسٹیج پر تمام جماعتوں کے سربراہوں کو بٹھایا جائے گا، تمام جماعتوں کی مرکزی قیادت کے لئے مرکزی اسٹیج کے سامنے 200 صوفے لگائے جائیں گے، سینئر قیادت کے عقب میں خواتین کا پنڈال اور آخر میں مرد کارکنوں کی جگہ ہوگی۔
جلسہ گاہ میں داخلے کے لئے 5 راستے بنائے جا رہے ہیں، خواتین کا داخلے کا راستہ شاہراہ فاطمہ جناح روڈ پر سی سی پی او آفس کی جانب سے ہوگا جب کہ مردوں کو جلسہ گاہ میں داخلے کے لئے اسٹیٹ بنک کی جانب سے آنا ہوگا۔ طاہرالقادری اپنے بلٹ پروف کنٹینر میں کارکنوں کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچیں گے، سینئر سیاسی قیادت کے لئے ایجرٹن روڈ سے راستہ رکھا گیا ہے اور وہ گورنرہاوس سے سیدھا مرکزی اسٹیج کے عقب سے داخل ہوں گے جب کہ میڈیا کا داخلہ کوپر روڈ کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے مرکزی دروازے سے ہوگا۔ دوسری جانب ضلعی حکومت کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کو مال روڈ پر جلسے کی اجازت نہیں ملی، ڈپٹی کمشنر نے عوامی تحریک کی جلسے کی درخواست مسترد کردی ہے۔ ڈپٹی کمشنرلاہورکا موقف ہے کہ مال روڈ پردفعہ 144 نافذ ہے، اس لئے یہاں جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔