لاہور: دورئہ سری لنکا میں ڈیبیو پر 168کی اننگز کھیلنے والے فواد عالم بعد ازاں صرف 2 ٹیسٹ میچز ہی کھیلنے کے بعد ایسے باہر ہوئے کہ دوبارہ اس فارمیٹ کی کرکٹ میں نظر نہیں آئے، انھوں نے آخری ٹی ٹوئنٹی میچ 2010میں کھیلا، 38 ون ڈے میچز میں ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے 40.25 کی اوسط سے 966رنز بنانے کے بعد 2015میں ڈراپ ہوئے اور ابھی تک دوبارہ گرین شرٹ نہیں پہن سکے۔
مئی 2016میں کاکول اکیڈمی میں آرمی ٹرینرز کے زیر نگرانی کیمپ ہوا تو یونس خان، مصباح الحق اور شان مسعود کے ساتھ فواد عالم بھی سپر فٹ کرکٹرز کی فہرست میں شامل تھے،اس کے باوجود دورئہ انگلینڈ کیلیے کسی اسکواڈ میں جگہ نہیں بنا سکے۔
گزشتہ سال ریٹائر ہونے والے یونس خان اور مصباح الحق کے بغیر سری لنکا کیخلاف سیریز میں پاکستان ٹیم دونوں ٹیسٹ ہارگئی،یواے ای کے مضبوط قلعے میں پہلی بار اتنا بڑا شگاف پڑنے کے بعد نومبر میں فواد عالم کو اچانک نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلایا گیا۔
اس وقت ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں میں تو جگہ نہیں،البتہ انھیں برطانیہ کے ٹیسٹ ٹور میں آزمایا جا سکتا ہے، فرسٹ کلاس کرکٹ میں بہترین اوسط کے حامل فواد عالم کو اب ایک بار پھر لاہور میں فٹنس ٹیسٹ کیلیے طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سلیکٹرزنے میڈیااورشائقین کی تنقیدکے بعد صرف دباؤکم کرنے کیلیے انھیں بلایا،آئرلینڈ کیخلاف ایک اور انگلینڈ میں 2ٹیسٹ میچز کیلیے اسکواڈ میں ان کی جگہ بننے کا امکان کم نظر آ رہا ہے، سلیکٹرز کی قریبی شخصیات نے ابھی سے اس حوالے سے لوگوں کو ذہنی طور پر تیار کرنا شروع کر دیا، امکان یہی ہے کہ فٹنس کی جانچ اور کیمپ کے مراحل32سالہ بیٹسمین کیلیے محض رسمی کارروائی ثابت ہوںگے