لاہور؛ انکاؤنٹر اسپیشلسٹ عابد باکسر نے تمام حقائق ثبوت کے ساتھ سامنے لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تمام چیزیں کھل کر قوم کے سامنے رکھوں گا۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ سابق انسپکٹرعابد باکسر نے ضمانت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تمام حقائق ثبوت کے ساتھ سامنے لانے کا اعلان کیا۔
.عابد باکسر کا کہنا تھا کہ کوئی لایا نہ کسی نے بیان دلوایا،خود آیا ہوں اور بیان بھی خود دیا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ اپنی باتوں کے ثبوت پیش کروں گا اور تمام چیزیں کھل کر قوم کے سامنے رکھوں گا، کس نےکہا میں فروری سےپاکستان میں ہوں، مجھے اپنے ملک آنے پر انتہائی خوشی ہے۔اس سے قبل انکاؤنٹراسپیشلسٹ سابق انسپکٹر عابد باکسر کو سیشن عدالت نے دس مختلف مقدمات میں عبوری ضمانت پر رہا کرنے اور چار اگست تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا اور ساتھ ہی ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکےجمع کرانے کا بھی حکم دیا۔عابد باکسر پر قتل، اقدام قتل سمیت مختلف مقدمات درج ہیں۔گذشتہ روز انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے ایک ویڈیو میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا۔ جبکہ دوسری جانب لاہور پولیس کے انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر کو لاہور کی سیشن عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے عابد باکسر کی دس مختلف مقدمات میں چار اگست تک عبوری ضمانتیں منظور کرلیں اور ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
عدالت نے عابد باکسر کو شامل تفتیش ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے اور متعلقہ تھانوں کو عابدباکسر کو مکمل تحفظ دینے کا بھی حکم دیا ہے۔عابد باکسر پر قتل، اقدام قتل سمیت مختلف مقدمات درج ہیں۔گذشتہ روز انکاؤنٹر اسپشلسٹ عابد باکسر نے ایک ویڈیو میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شریف برادران نے جھوٹے مقدمات میں نامزد کرکے انہیں مارنے کی منصوبہ بندی کی تھی، حمزہ شہباز نے فواد حسن فواد کو میرے خلاف کارروائی کا کہا۔یاد رہے کہ فروری کے آغاز میں پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر اور معروف انکاؤنٹراسپیشلسٹ عابد باکسر کو دبئی میں انٹرپول کے ذریعے حراست میں لیا گیا تھا، ملزم جعلی پولیس مقابلوں میں مطلوب تھا۔ملزم عابد باکسر کے خلاف پنجاب میں قتل اور اقدام قتل کے درجنوں مقدمات درج ہیں جو جعلی پولیس مقابلوں میں قتل کیے گئے افراد کے لواحقین کی جانب سے درج کرائے گئے تھے تاہم پولیس افسر مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے دبئی فرار ہو گیا تھا۔پنجاب حکومت کی جانب سے معطل کیے گئے پولیس انسپکٹر کے خلاف جعلی پولیس مقابلوں میں معصوم شہریوں کے قتل، اغواء برائے تاوان ،قواعد و ضوابد کی خلاف ورزی اور جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہونے پر زندہ و مردہ گرفتاری پر انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔