سائنسدانوں نے ایک ایسا ٹوتھ پیسٹ تیار کیا ہے جو ایک طرف تو مسوڑھوں اور دانتوں کو صاف رکھتا ہے اور دوسری جانب فالج اور دل کے دورے سے بھی بچاتا ہے۔
ٹوتھ پیسٹ دانت صاف کرنے کے علاوہ بدن میں سوزش (انفلیمیشن) کو بھی روکتا ہے اور یہ اس درجے کے قریب پہنچ چکا ہے جہاں کارکردگی کے لحاظ سے یہ دل کے دورے کی وجہ بننے والے کولیسٹرول روکنے والی ادویہ اسٹاٹن سے تھوڑا پیچھےہے۔
ماہرین پہلے خبردار کرچکے ہیں کہ دانتوں اور مسوڑھوں کی خرابی دل کے امراض کی وجہ بن سکتی ہے۔ مسوڑھوں کا مرض خون کی سب سے بڑی شریان اورطہ (اوورٹا) اور دل تک پھیل جاتا ہے جو سوزش کی وجہ سے امراضِ قلب کی وجہ بن سکتا ہے۔ امریکا میں تیار کردہ یہ ٹوتھ پیسٹ روایتی پیسٹ کے مقابلے میں دُگنی صفائی کرتا ہے، یہ اندرونی سوزش کو 29 فیصد تک کم کرتا ہے جب کہ اسٹاٹن ادویہ سے یہ 37 فیصد کم ہوتا ہے اور یوں یہ ٹوتھ پیسٹ ایک طرح سے دوا کی طرح کام کرتا ہے۔
سوزش یا انفلیمیشن ایک طرح کے سی پروٹین کی حساسیت کو ظاہر کرتا ہے اور یہ فالج اور دل کے دورے کی وجہ بن سکتا ہے۔ اسے فلوریڈا اٹلانٹک یونیورسٹی کے تیار کیا ہے آزمائش کے طور پر کچھ شرکا کو 60 دن تک پلاک ایچ ڈی نامی ایک مرکب سے دانت صاف کرنے کو کہا اور اس کے بعد الٹراوائلٹ روشنی میں دانتوں کا میل دیکھا گیا اور ان میں سوزش کی وجہ بننے والے سی آر پی کو بھی نوٹ کیا گیا جس میں غیرمعمولی طور پر کمی آئی۔
اسے تیار کرنے والی ٹیم کے مطابق ٹوٹھ پیسٹ کے استعمال سے دنیا کے لاکھوں کروڑوں افراد کو امراضِ قلب سے بچانا ممکن ہوسکے گا۔ 2010 میں ماہرین نے انکشاف کیا تھا کہ جو لوگ منہ کی صحت اور دانتوں کی صفائی کا خیال نہیں رکھتے ان میں دل کے دورے کے خطرات 70 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔