اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آتے ہی کفایت شعاری مہم کے تحت اضافی اخراجات نہ کرنے اور سادگی اپنانے کا عہد کیا جس پر کافی حد تک عملدرآمد تو کیا گیا لیکن حال ہی میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کی کفایت شعاری پالیس
کی ٹھیک ٹھاک دھجیاں تب اُڑائیں جب انہوں نے اسکردو کے دورے کے دوران مہنگا ترین ناشتہ کیا۔قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسکردو کے دورے کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے ناشتے پر 50 لاکھ روپے کے اخراجات آئے لیکن وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جواب طلبی پر ڈاکٹر عارف علوی نے انہیں بل کی رسید دکھائی اور آگاہ کیا کہ اخراجات 50 لاکھ روپے نہیں بلکہ 51 ہزار پانچ سو روپے تھے جو میں نے خود اپنی جیب سے ادا کیے۔تاہم اب عارف علوی کی جانب سے فراہم کی گئی رسیدوں کی بھی قلعی کھُل گئی اور ان رسیدوں میں غلطیوں کی نشاندہی کے بعد عارف علوی کے بیان پر شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صحافی ندیم ملک نے ایک تصویر شئیر کی ، یہ تصویر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو دکھائی گئی اس بل کی رسید کی تھی جس میں ان کے ناشتے کے اخراجات درج تھے۔ندیم ملک نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم عمران خان کو یہ بل دکھایا اور دعویٰ کیا کہ انہوں اپنے اور اپنے اہل خانہ
کے ناشتے کا بل اپنی جیب سے ادا کیا۔ بل پر درج تفصیلات کے مطابق اسکردو میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کُل بل 51,500 روپے تھا۔ اس تصویر کو دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین نے بل میں موجود غلطیوں کی نشاندہی کر دی۔ایک ٹویٹر صارف نے کہا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ بل بعد میں بنوایا گیا ہے کیونکہ اس بل پر نہ تو انوائس نمبر درج ہے، نہ ہی 16 فیصد جی ایس ٹی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔جس پر موجودہ حکومت کو ایک مرتبہ پھر سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد کفایت شعاری پالیسی اپنانے کا اعلان کیا تھا لیکن صدر مملکت کا محض ناشتے کا بل ہی 50 ہزار سے زائد ہے ، صدر مملکت کا اتنا مہنگا ناشتہ دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ حکومت کفایت شعاری پر یقین رکھتی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سیاسی مخالفین نے بھی اس معاملے کو اچھا خاصا کیش کروایا۔ بل میں موجود غلطیوں کی نشاندہی سے متعلق صدر مملکت یا کسی متعلقہ شخص کا کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے اقتدار میں آتے ہی کفایت شعاری مہم کے تحت اضافی اخراجات نہ کرنے اور سادگی اپنانے کا عہد کیا جس پر کافی حد تک عملدرآمد تو کیا گیا تھا۔