واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا رہنما افغان طالبان ملا عبدالغنی سے رابطہ، امریکا کی جانب سے افغانستان کی تعمیر نو کیلئے طالبان کی بھرپور معاونت کرنے کی یقین دہانی کروا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پہلی مرتبہ افغان طالبان کے کسی رہنما سے براہ راسترابطہ کیا گیا ہے۔29 فروری کو افغان امن معاہدہ ہونے کے بعد افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے کچھ متنازعہ بیانات دیے گئے ہیں، جس کی وجہ سے امن معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا ہوگئے تھے۔ اب اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کے رہنما ملا عبدالغنی برادر سے رابطہ کیا ہے۔ اس دوران ملا عبدالغنی برادر نے امریکی صدر کو یقین دہانی کروائی کہ اگر امریکا اپنے وعدوں کی پاسداری کرے گا تو طالبان کسی صورت دھوکہ نہیں دیں گے۔افغان طالبان کی یقین دہانی کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی افغان طالبان کو یقین دہانی کروائی ہے کہ افغانستان کی تعمیر نو کیلئے امریکا طالبان کی بھرپور معاونت کرے گا۔ اس سے قبل افغان طالبان نے اشرف غنی کے بیانات کے بعد افغان سرکاری افواج پر حملے دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ افغان طالبان کا کہنا تھا کہ وہ افغان افواج کے خلاف لڑیں گے لیکن غیر ملکی افواج کو نشانہ نہیں بنائیں گے۔جبکہ اس تمام صورتحال میں افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر نے کہا ہے کہ وہ وعدوں کے حوالے سے سنجیدہ ہیں اور طالبان سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں کہ وہ اپنے وعدوں پر پورا اتریں گے۔ جبکہ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے واضح کیا ہے کہ اگر ان کے قیدی رہا نہ کئے گئے تو بین الافغان مذاکرات نہیں ہوں گے۔