اسلام آباد (یس ڈیسک) صدر مملکت ممنون حسین کے اکیسویں آئینی ترمیمی بل اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط کے بعد فوجی عدالتوں کا قانون نافذ ہوگیا، بے نظیر بھٹو قتل کیس، سری لنکن کرکٹ ٹیم، ایف آئی اے، اور مناواں ٹریننگ سنٹر پر حملے سمیت تراسی کیس، فوجی عدالتوں کو بھجوانے کیلئے وزارت داخلہ کے حوالے کر دیئے گئے۔
صدر مملکت ممنون حسین نے اکیسویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ 1952 کے ترمیمی بلوں پر دستخط کر دیئے ہیں۔ جس کے بعد انسداد دہشت گردی عدالتوں میں زیرسماعت کیس فوجی عدالتوں کو منتقل کئے جا رہے ہیں، وزارت داخلہ کو پنجاب سے ستتر اور وفاق کی جانب سے چھ مقدمات فوجی عدالتوں کو بھجوانے کی سفارش کی گئی ہے۔
لاہور کی چار انسداد دہشت گردی عدالتوں سے تیس اہم کیسز بھجوائے گئے ہیں، ان میں سری لنکن کرکٹ ٹیم، ریسکیو 15 اور ایف آئی اے کی عمارت، مناواں ٹریننگ سنٹر، ماڈل ٹاؤن اور جناح ہسپتال پر حملوں کے علاوہ مذہبی منافرت پھیلانے والے کیس شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق فوجی عدالتوں کا قیام دو مراحل میں عمل میں لایا جائے گا۔
راولپنڈی میں 2 فوجی عدالتیں چکلالہ گیریژن میں قائم ہوں گی۔ وزارت داخلہ نے مقدمات فوجی عدالتوں کو بھجوانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر لائحہ عمل مرتب کرنا شروع کردیا ہے۔ وزارت داخلہ چار روز میں مقدمات کا جائزہ لے کر کیس متعلقہ صوبے کی اپیکس کمیٹی کو بھجوائے گی۔
کمیٹیاں مقدمات کا باریک بینی سے جائزہ لے کر فوجی عدالتوں کو سماعت کے لیے دیں گی۔