لاہور (نیوز ڈیسک ) حکومت کے ایک وزیر کہتے ہیں کہ ن لیگ کا ووٹ بنک گر رہا ہے اس لیے انہیں بھی ایک بھٹو چاہئیے۔اسی پر تجزیہ پیش کرتے ہوئے معروف صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ یہ بات صحیح نہیں ہے کہ ن لیگ کا ووٹ بنک گر رہا ہے۔آخری
سروے کے مطابق ن لیگ کے ووٹ کم نہیں ہوئے بلکہ ڈیڑھ فیصد بڑھ گئے تھے۔نواز شریف کی بیماری کے بعد تو ووٹ گرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔تاہم یہ بات بھی ٹھیک ہے ن لیگ کو بھی ایک بھٹو چاہئیے۔سیاستدانوں کے دل بہت سخت ہوتے ہیں۔اقتدار کا ہر کوئی خواہشمند ہوتا ہے۔ہاورن الرشید نے مزید کہا ہے کہ ویسے تو عمران خان خود بھی چاہتے ہیں کہ نواز شریف مشروط طور پر باہر جائیں لیکن اس سلسلے میں کابینہ کا بھی ان پر کافی دباؤ ہے۔وفاقی کابینہ کا خیال ہے کہ نواز شریف کو بغیر بانڈز کے باہر نہ بھیجا جائے جس وجہ سے انہوں نے عمران خان پر کافی دباؤ بھی ڈالا۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے نواز شریف کے بغیر بانڈز باہر جانے کی مخالفت کی تھی۔۔ وفاقی وزیرِ نے کہا کہ نواز شریف جیل میں زیادہ محفوظ تھے۔ خواجہ آصف، مریم نواز اور شہباز شریف کے درمیان لیڈرشپ کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ ان کے بھائی، بیٹے اور بیٹی گارنٹی دینے کوتیارنہیں ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نواز شریف سے متعلق کابینہ نے متوازن فیصلہ کیا ہے، نواز شریف کی صحت کا خیال رکھنے کے لیے ایک پارلیمانی کمیٹی بننی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی نواز شریف کی صحت کا خیال رکھے، ان کے گھر والے بانڈ کی رقم دینے کو تیار نہیں جبکہ ن لیگ کے ارکان اسمبلی کہہ رہے ہیں کہ ہماری جائیداد بطور ضمانت رکھ لیں اور میاں صاحب کو جانے دیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے لوگ اپنی مستقبل کی سیاست کے لیے ان لوگوں کی صحت کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔