نشتر ہسپتال انتظامیہ نے 12 مریضوں کو زبردستی ڈسچارج کر دیا ، لاعلاج قرار دیئے جانے والے بچوں کو ان کا باپ مایوسی کے عالم میں گھر لے گیا
لیہ (یس اُردو ) لیہ کی زہریلی مٹھائی 4 سالہ بچی سمیت مزید تین جانیں نگل گئی جس سے ہلاکتیں بڑھ کر 26 ہو گئیں ۔ نشتر ہسپتال انتظامیہ نے 12 مریضوں کو زبردستی ڈسچارج کر کے قدرت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جس پر مایوس اور بے بس لواحقین سٹپٹا اٹھے ۔ “کوئی روکے اس دست اجل کو ” قاتل مٹھائی سے ہلاکتیں ہیں کہ رکنے کا نام نہیں لے رہیں ۔ نشتر ہسپتال ملتان میں چار بچوں کا باپ غازی محمد ، ڈی ایچ کیو لیہ میں 4 سالہ عشرت نے بھی دم توڑ دیا ۔ نشتر ہسپتال انتظامیہ نے بارہ مریضوں کو زبردستی ڈسچارج کر کے قدرت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جس پر ورثا پھٹ پڑے ۔ لاعلاج قرار دینے والے چار بچوں کو ان کا والد گھر لے گیا ۔ ڈائریکٹر ہیلتھ ڈی جی خان نے اعتراف کیا ہے کہ اس زہر کا تریاق نہیں ۔ پنجاب حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے چار رکنی کمیٹی قائم کر کے دیگر تمام مریضوں کو جناح ہسپتال لاہور منتقل کرنے کی ہدایت کر دی