چیف الیکشن کمیشن سردار رضا خان کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں وزیر اعظم کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ چونکہ پاناما کے معاملے پر سپریم کورٹ سماعت کررہی ہے لہٰذا فیصلہ آنے تک الیکشن کمیشن کو سماعت روک دینی چاہیے
اسلام آباد: پاناما لیکس پر وزیراعظم کی نااہلی سے متعلق الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ۔ وزیر اعظم کے وکیل نے رائے دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کا انتظار کیا جائے ۔ جبکہ لطیف کھوسہ اور حامد خان نے کارروائی جاری رکھنے پر اصرار کیا ہے ۔
زیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے 4 ریفرنسوں کی سماعت پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ یہی کیس سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے، کیوں نہ عدالت کے فیصلے تک سماعت روکی جائے، جس پر وزیراعظم کے وکیل سلمان بٹ نے رائے دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کا انتظار کیا جائے ۔
درخواست پر پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا ، پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ میں جاری کیس میں وہ فریق ہی نہیں لہٰذا الیکشن کمیشن سماعت جاری رکھے۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف بھیجے گئے ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کو 16نومبر کے لئے نوٹس جاری کرتے ہوئے تحریری جواب دائر کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف الیکشن کمیشنر سردار رضا نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کے بھیجے گئے ریفرنس میں عمران خان اور جہانگیر ترین کی حاضری ضروری ہے، اب گیند ہمارے کورٹ میں آگئی ہے فیصلہ ہمیں کرنا ہے۔