لاہور(ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں، وزیر اعظم نے عثمان بزدار کو مکمل اختیار دے دیا۔وزیر اعظم عمران خان کی وزیر اعلی پنجاب سے تقریباً سوا گھنٹے ملاقات رہی جس میں آئی جی پنجاب کیپٹن(ر) عارف نواز بھی موجود تھے۔ ملاقات کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کو کابینہ میں تبدیلیکا بھی اختیار بھی مل گیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نے پولیس اصلاحات کے مسودے کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ہفتے میں تجاویز طلب کر لیں، پنجاب حکومت کو پولیس اصلاحات کے لیے آج تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔وزیر اعظم نے پولیس ریفارمز کے حتمی مسودے کو جلد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں تحریک انصاف حکومت کی کارکردگی مثالی ہونی چاہئیے اور صوبے میں ترقی اور فلاحی اقدامات نظر آنے چاہیئیں۔عمران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہا کہ وہ جسے مناسب سمجھیں اپنی ٹیم میں رکھیں۔ وزیر اعظم نے سانحہ چونیاں کی تحقیقات میں پیش رفت سے متعلق بھی معلومات لیں اور ڈینگی کے خلاف تمام اداروں کے اشتراک سے مہم مزید تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیر اعظم کو صوبے میں ڈینگی کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا۔ ڈینگی کے تدارک کے لیے محکمہ صحت اور انتظامیہ کی جانب سے کیے جانے والے اقدامات پر بھی بریفنگ دی۔ملاقات میں آئی جی پنجاب نے وزیراعظم کو پولیس اصلاحات کے لیے تجاویز اور سفارشات سے آگاہ کیا۔دوسری جانب یہ بھی اطلاعات ہیں کہ آئی جی پنجاب نے علاقائی پولیس آفیسرز، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز اور سٹی پولیس آفیسر لاہور سے سی آئی اے کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔ذرائع کے مطابق پچھلے دو سالوں کی کارکردگی جانچنے کے بعد سی آئی اے میں موجود افسران و اہلکاروں کو تفتیشی یا آپریشنز ونگ میں منتقل کیا جائے گا۔ایڈیشنل آئی جی انعام غنی کے مطابق سی آئی اے کا محکمانہ آڈٹ کیا جا رہا ہے جس کے تحت اس کی کارکردگی رپورٹ منگوائی گئی ہے۔