اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان کہنا ہے کہ میں استعفیٰ کسی صورت نہیں دونگا، اپوزیشن کے گرفتار رہنماؤں کو آج باہر جانے کی اجازت دے دوں تو میری زندگی آسان ہوجائے گی ، پہلے بھی کہا تھا کہ اپوزیشن صرف این آر او مانگ رہی ہے اور اب بھی اپنی بات پر قائم ہوں۔
تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم ہاؤس میں وزیر اعظم عمران خان کی سینئر صحافیوں اور تجزیہ کاروں کے ساتھ ملاقات ہوئی، ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ میں 4 حلقوں کے ثبوت لے کر پھرتا رہا ، لیکن کسی نے بات نہ سنی، ہم اپوزیشن کے ساتھ سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کرنے پر تیار ہیں اور اس سلسلے میں کام بھی جاری ہے، جمعیت علمائے اسلام جو آزادی مارچ کرنے جا رہی ہے اس کے پیچھے اندرونی اور بیرونی ہاتھ موجود ہے، سب کچھ علم ہونے کے باوجود مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ کی اجازت دیں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتوں کی جانب دھرنوں اور احتجاجوں کا پلان پہلے سے ہی بنا لیا گیا تھا لیکن یہ جو مرضی کر لیں میں مستعفی نہیں ہونگا، نواز شریف کے مستقبل کا فیصلہ کیا کرنا ہے یہ عدالتیں جانیں اور انکا کام ، مجھ سے استعفے کا مطالبہ اپوزیشن کی جانب سے کیوں کیا جارہا ہے یہ میں نہیں جانتا حالانکہ کہ اپوزیشن کے پاس میرے استعفے کی کوئی ٹھوس وجہ بھی موجود نہیں ہے، مولانا جو دھرنا دینے جارہے ہیں اس سے بھارت میں جشن کا سماں ہے، مولانا فضل الرحمان کو سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات کی طرف آنا ہوگا، دھرنے سے پاکستان کو نقصان جب کہ مملکت کے دشمنوں کو فائدہ پہنچے گا، آئین کے مطابق دھرنا یا احتجاج ہر شخص کا حق ہے اس لیے اس میں رکاوٹ نہیں ڈالے گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی ملک کے تجزیہ کاروں اور صحافیوں سے ملااقات کی تصاویر جھلکیاں آپ بھی دیکھیں :