اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سرکاری خرچ پر وفاقی کابینہ کے اراکین کے بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارات جاری ہے۔وفاقی کابینہ کے اراکین کے بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پابندی کا اطلاق وفاقی وزراء ،معاوین اور اعلیٰ حکام پر ہو گا۔وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر کابینہ نے نوٹیفیکشن جاری کر دیا۔اجلاس میں ایجنڈے کے تحت برطانیہ اور آرلینڈ سے قیدیوں کے معاہدے کی منظوری دی جائے گی۔لبرٹی ائیر لائن کے لیے کلاس ٹو کے چارٹر لائنسس کی منطوری بھی لی جائے گی۔تاہم اس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے وفاقی کابینہ کے اراکین کے بیرون ملک علاج پر پابندی عائد کر دی ہے۔خیال رہے تحریک انصاف کی حکومت میں وفاقی وزراء کو سخت پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے 24 اگست کو ہی وزرا کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ وزرا کو بھی عید کی محض 2 چھٹیاں دی گئی تھیں۔وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ دو چھٹیاںبھی سرکاری نہ ہوتیں تو آپکو ہر گز چھٹی نہ ملتی ۔وزیر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہفتے میں 2 مرتبہ کابینہ کا اجلاس ہوگا۔اس کے بعد وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں 16 گھنٹے روزانہ کی بنیاد پر کام کروں گا اور وزرا اور مشیروں کو بھی 14 گھنٹے کام کرنا ہوگا۔اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے وزراء پر بڑی پابندیاں بھی عائد کیں۔اس موقع پروزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان 3ماہ تک کوئی بیرونی دورہ نہیں کریں گے۔انکا مزید کہنا تھا کہ وزرا کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج پر پابندی لگا دی گئی۔