اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چینی بحران، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ، جہانگیر ترین کی جانب سے اعظم خان پر ان کیخلاف سازش کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا، مزید 3 سینئر بیوروکریٹس کو عہدوں سے ہٹانے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ چینی بحران کے حوالے سے جہانگیر ترین کے الزامات کا نشانہ بننے والے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو بھی عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔وزیراعظم کی جانب سے اس حوالے سے اصول فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم کے پرنسپ سیکرٹری کیلئے معروف افضل، پرویز عباس، اور اعجاز منیر کے نام سامنے آئے ہیں۔اس تمام صورتحال کے حوالے سے جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ چینی بحران کی رپورٹ کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کا ہاتھ ہے۔اعظم خان مسلسل وزیراعظم عمران خان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کردیا ہے۔ اعظم سواتی، ارباب شہزاد ، خسروبختیار ،حماد اظہرسمیت دیگر کی وزارتیں اور محکمے تبدیل کردیے گئے، بابر اعوان کو مشیر بنا دیا اور خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے آٹے اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ کے بعد وفاقی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ کی ہے۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نے بابراعوان پارلیمانی امورکا مشیرمقرر کردیا ہے۔ سید فخرامام کو وزیرنیشنل فوڈ سیکیورٹی لگا دیا گیا۔ مخدوم خسروبختیار وزیراقتصادی امور ہوں گے۔ اعظم سواتی کو نارکوٹکس کنٹرول اور حماد اظہرکو وزیر صنعت لگا دیا گیا۔ ایم کیوایم کے امین الحق کو وزیربرائے ٹیلی کام مقرر کردیا جبکہ خالد مقبول صدیقی کا استعفیٰ منظور کرلیا گیا ہے۔ ہاشم پوپلزئی کو سیکریٹری نیشنل فوڈ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ جبکہ عبدالرزاق داود سے بھی ایک عہدہ واپس لے لیا گیا ہے۔