اسلام آباد (ویب ڈیسک )وزیراعظم عمران خان سڑسٹھ برس کے ہوگئے ہیں، ٹوئیٹر پر عوام کی جانب سے وزیراعظم کو سالگرہ مبارک کےپیغامات دیئےجارہے ہیں، ٹوئٹرپر “ہیپی برتھ ڈے خان صاحب” اور ” ہیپی برتھ ڈے پی ایم ” ٹاپ ٹرینڈ بن گئے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان عمران خان آج سڑسٹھ ویں سالگرہ منارہے ہیں ، سوشل میڈیا پر
وزیراعظم کے مداحوں کی جانب سےسالگرہ کی مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔سوشل میڈیا پرعمران خان کی سالگرہ کے ٹرینڈز چھا گئے اور ہیپی برتھ ڈے خان صاحب ، ہیپی برتھ ڈے پی ایم آئی کے اور ہیپی برتھ ڈے عمران خان کےہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گئے جبکہ فیس بک پر بھی پارٹی کارکنان وزیراعظم کی سالگرہ سے متعلق پوسٹ کرنے لگے۔وزیراعظم کی سالگرہ پر پی سی بی اورآئی سی سی کی جانب سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔عوام نے اپنے وزیراعظم کو سالگرہ کے موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا، کسی نے بانوے کے ورلڈکپ کی تصاویر شیئر کیں تو کسی نے عمران خان کے بچپن سے آج تک کی یادگار تصاویرسوشل میڈیا پر ڈالیں۔
خیال رہے عمران احمد خان نیازی 5 اکتوبر 1952 کو کو لاہورمیں پیدا ہوئے، عمران خان نے والدین کا واحد بیٹا ہوتے ہوئے چار بہنوں کے ساتھ پرورش پائی ، عمران خان کے والد کا تعلق نیازی قبیلے سے تھا۔عمران خان نے ایچی سن کالج اور کیتھڈرال سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی ، کبلی کالج آکسفورڈ سے اپنی معاشیات کی انڈر گریجویٹ ڈگری سے قبل رائل گرامر سکول ورکسٹر میں داخل ہوئے ، 1974 میں یونیورسٹی کے دوران عمران خان آکسفورڈ یونیورسٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان رہے ۔انھوں نے تین شادیاں کیں، پہلی جمائما خان سے، دوسری ریحام خان سے جبکہ تیسری شادی بشری بی بی سے کی، عمران خان نے اپنے حالات زندگی کو کت بی شکل بھی دی، جو بیسٹ سیلر ثابت ہوئی۔ ان کی زندگی پر فلم اور ڈاکومینٹرزی بھی بنائی گئی۔ عمران خان نے 18 سال کی عمر میں پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم میں شمولیت اختیار کی اور اسی سال انٹرنیشنل کرکٹ کا آغاز برمنگھم میں انگلینڈ کے خلاف 1971ء سیریز سے کیا۔آکسفورڈ سے گریجویشن کے بعد انہوں نے 1976ء میں پاکستان میں کرکٹ کھیلنے کا آغاز کیا اور 1992ء تک کھیلا۔ انہوں نے 1982 اور 1992 کے درمیان ٹیم کے کپتان کے فرائض بھی سر انجام دیے۔ خاص طور پر ان کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ٹیم 1992ء کے ورلڈ کپ میں فتح یاب ہوئی۔پاکستانی ٹیم نے بھارت اور انگلینڈ کو ان کی سرزمین پر ہرایا۔کرکٹ کے بعد سماجی خدمات کے میدان میں نام کمایا۔ کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں شوکت خانم میموریل اسپتال بنانا ایک ایسا کارنامہ ہے، جس نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کیا۔عمران خان نے 25 اپریل 1996کو تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔ ابتدائی کوششوں میں انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، عمران خان 2002 میں میاںوالی سے ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے جبکہ 2008 میں انھوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔2013 میں ان کی جماعت ایک بڑی قوت اختیار کر چکی تھی ۔اس الیکشن مہم کے دوران وہ شدید زخمی ہوگئے تھے۔انتخابات کے بعد پی ٹی آئی ن لیگ کے بعد مقبول ترین جماعت ٹھہری۔ اس نے خیبرپختون خواہ میں حکومت بنائی اور بڑی اپوزیشن جماعت بن کر ابھری۔انھوں نے کرپشن کے خلاف علم بلند کیا۔بعد ازاں انھوں نے دھرنوں اور احتجاج کا راستہ اختیار کیا، جس کی وجہ سے منتخب حکومت کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔پی ٹی آئی ہی نے پاناما کیس کو ہائی لائٹ کیا، جس کی وجہ سے نواز شریف کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔انتخابات 2018 میں عمران خان کی قیادت میںپی ٹی آئی نے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی، عمران خان اپنے پانچوں حلقوں سے کامیابی حاصل کی، جس کے بعد 17 اگست کو عمران خان آئندہ پانچ سال کے لیے پاکستان کے بائیسویں وزیراعظم متخب ہوئے اور 18 اگست کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔