لاہور( نیوز ڈیسک)ملک کے کورونا وائرس کی لپیٹ میں آتے ہی بڑے بڑوں کی اصلیت بے نقاب ہوگئی، یہ بھی پتہ چل گیا کہ دعوے کون کر رہا ہے اور عملی طور پر عوام کی خدمت میں کون سرگرم ہے، عثمان بُزدار نے جس برق رفتاری سے کام شروع کیا ہے وہ کسی سے بھی ڈکا
چھپا نہیں، اس لیے وہ صحافی جو عثمان بزدار کے ناقدین میں سے تھے وہ بھی مداحوں کی فہرست میں شامل ہونا شروع ہوگئے ہیں،فہد حسین جو چد روز قبل وزیر اعلی پنجاب کا کورونا وائرس پر مذاق اُڑاتے پھر رہے تھے وہ بھی کورونا کے خلاف جنگ میں خدمات میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بُزدار کے معترف ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چند روز قبل معروف صحافی فہد حسین نے اپنے کالم میں لکھا کہ ایک اجلاس میں کورونا پر بریفنگ کے اختتام پر وزیر اعلی عثمان بزدار نے بڑی معصومیت سے پوچھا کہ “یہ کورونا کاٹتا کیسے ہے؟” فہد حسین کے بات کہنے کی دیر تھی کہ اس بات کا سوشل میڈیا پر بڑا مذاق اڑایا گیا، نہ صرف وزیر اعلی آفس نے اس کی تردید کی بلکہ صحافی کو نوٹس بھی جاری کیا ۔ معاملہ جب زیادہ بگڑتا ہوا دکھائی دیا تو سینئر صحافی جیسے عارف نظامی نے اپنے پروگرام میں کلیئر کیا کہ وزیر اعلی نہ صرف اچھے اقدامات اٹھا رہے ہیں بلکہ کورونا کی روک تھام کیلئے انکی سنجیدگی قابل تعریف ہے، بریفنگ میں نہ کوئی ایسی بات ہوئی ہے اور نہ ہی وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایسا جملہ کہا گیا ہے۔ پر یہ تو تھے دیگر صحافی، مگر وہ صحافی جس نے یہ چبتا ہوا سوال اٹھایا آج وہی فہد حسین خود وزیر اعلی کی کارکردگی کے معترف ہوگئے- ان کا اپنے کالم میں کہنا تھا کہ وزیر اعلی جس طرح ہسپتالوں کے دورے کر رہے ہیں، جو اقدامات اٹھا رہے ہیں، پنجاب کو اسی لیڈرشپ کی ضرورت تھی جو فیصلے لے سکے اور ذمہ داری سے اپنا کردار ادا کر سکے- ان کے خیال میں وہ بحران سے نکلنے کے بعد مزید مستحکم رہنما کے طور پر سامنے آئیں گے