اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے صدر اور رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو خواجہ آصف کی زبان روکنی چاہئے تھی لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا جب کہ تحریک انصاف نے کل بڑی بردباری کا مظاہرہ کیا ورنہ زبان ہم بھی رکھتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے ارکان سمجھتے ہیں کہ تحریک انصاف کے اسمبلی میں آنے سے جمہوریت مضبوط ہوگی جب کہ اسحاق ڈار بھی مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانا چاہتے تھے۔
لیکن گزشتہ روز اجلاس کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی توجہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ پر بانٹ دی جو ان کے شایان شان نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو خواجہ آصف کی زبان روکنی چاہئے تھی اور انہیں تناؤ کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے تھا لیکن افسوس ایسا نہیں ہوا، تحریک انصاف نے کل بڑی بردباری کا مظاہرہ کیا ورنہ زبان ہم بھی رکھتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دھاندلی کے حوالے سے خواجہ آصف کا حلقہ بھی زیر بحث رہا ہے اس لئے انہیں زیادہ پریشانی لاحق ہوگئی تھی، وزیر دفاع کا بیان کھوکھلا تھا اس لئے پورے ہاؤس نے اس کو کوئی اہمیت نہیں دی، ہم خواجہ آصف کے جوتے نہیں اتروانا چاہتے بس ان کا رویہ درست کرانا چاہتے ہیں لہٰذا وہ اپنے رویئے کو درست کریں اور اپنے صفوں میں انتشار ظاہر نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور جلسہ عام میں لب ولجہ اور ہوتا ہے، ہمیں بھی حکومت کی کئی چیزوں میں اجنبیت دکھائی دیتی ہے اور ہم سمجھتے ہیں حکومت کی پالیسی میں آج بھی کنفیوژن ہے تاہم امید ہے کہ حکومت آج یمن کی صورتحال کے حوالے سے بلائے گئے مشترکہ اجلاس میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی۔