تحریر: راجہ وسیم
کراچی آپریشن کے تناظر میں وزیر اعظم نواز شریف کے دورہ کراچی کے اگلے ہی روز بھتہ مافیا نے باپنا فیصلہ بھی سنا دیا، لیاری کے قریب پان منڈی میں دیدہ دلیری کا مطاہرہ کرتے ہو ئے ایک دکان کو منتخب کیا اور دکان پر نہ صرف بھتہ کی پرچی چسپاں کی بلکہ اس پیغام کے ساتھ کہ تالا توڑنے کی کوشش نہ کرنا ورنہ انجام برا ہو گا۔
سب کو بتا د ینا کہ تمھارا سب سے بڑا باپ آگیا ہے یوں، انہوں نے اعلان کر دیا کہ وزیر اعظم سے کوئی بڑا ہے تو اسے بھی کراچی میں لے آو ہمیں کسی کا ڈ ر ہے نہ خوف ، قابل زکر بات یہ ہے کہ اس بار بھتہ خوروں نے اپنے دو فون نمبرز بھی چھوڑے ہیں ، ان کا یہ اقدام ٹیلی فون سم کے حوالے سے آج کل زور و شور سے جاری حکومتی کمپین بایئو میٹرک سسٹم کی دھجیاں اڑا نے کے مترادف ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے دورہ کراچی کے دوران حکومت کی مکمل رٹ قائم کرنے کے بلنگ و بانگ دعوے کئے ہیں اور اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کراچی آپریش کو ہر حال میں اپنے منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، انہوں نے یہ بھی کہا کہ کراچی میں بندوق صرف حکومت کے ہاتھ میں ہوگی۔
وزیر اعظم کی یہ نیک خواہش اپنی جگہ لیکن کراچی کے زمینی حقائق کچھہ اور ہی کہانی بیان کر رہے ہیں۔ میا ں صا حب کی حکومتی جما عت جب تک پیپلز پارٹی کی مفاہمت اور ایم کیو ایم کی خوشنودی کے مصلحتی جال میں پھنسی رہے گی تب تک کراچی میں میں امن کا خواب ادھورا ہی رہے گا۔
بھتہ مافیا کی جانب سے سب سے بڑے باپ کی آمد سے کیا مراد ہے؟ لیاری کے گینگ وار کنگ ز ہیر بلوچ کی پاکستان حوالگی اپنے آخری مر حلے میں ہے، زہیر بلوچ کو گرفتار کر کے پاکستان لایا جا رہا ہے ، نبیل گبول نے ایم کیو ایم اس اعلان کے ساتھ چھوڑ دی ہے کہ کسی مائی کے لال میں اتنی ہمت نہیں کہ میرا بال بھی بیکا کر سکے۔
زولفقار مرزا نے سندھ حکومت کے بارے میں پھر سنگین الزامات کی بو چھاڑ کر دی ہے۔ پر امن کراچی کیلئے ان الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ ایک بات تو واضح ہے کہ کراچی کو لوٹنے کھسو ٹنے میں صوبے کی ساری سیاسی جماعتیں شا مل ہیں کچھ کم کچھ زیادہ، ، جن کے خلاف بلا امتیاز کریک ڈاون ضروری ہے۔
وزیاعظم نوازشریف کے دورہ کراچی کو اس سے زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیئے کہ وہ محض اعلان کرنے آئے تھے کہ آپریشن جاری رہے گا، اس کے فوری نتائج کیا نکلیں گے وہ کئی دہائیوں سے جلتے ہوئے کراچی کے پس پردہ عوامل کو جاننے والے اچھی طر ح سمجھ سکتے ہیں ۔ فی الوقت باعث تشویش یہ بات ہے کہ کراچی میں ماورا یا انڈرورلڈ اقتدار کی بندر بانٹ میں نیا کراچی پلان کیا ہو گا؟۔
تحریر: راجہ وسیم