اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) مولانا کا دھرنا 14ویں روز میں داخل ہوچکا ہے، اس حوالے سے مولانا اپنے مؤقف پر قائم ہیں کہ وہ استعفیٰ لیے بنا واپس نہیں جائیں گے، حکومت مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا عمل بھی رُک چکا ہے تاہم اب وزیر اعظم عمران خان کے استعفے کے حوالے سے
ناقالِ یقین دعویٰ کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے رہنماء مفتی کفایت اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے استعفیٰ لکھ کر جیب میں رکھ لیا ہے، عمران خان 106بار یوٹرن لے چکا ہے ایک سو ساتویں مرتبہ کیا حرج ہے؟ یوٹرن لے اور استعفیٰ دے دے، عمران خان کہتا ہے کہ جو شخص یوٹرن نہیں لیتا وہ عظم نہیں بنتا اس لیے اب انہیں ایک بار پھر عظم بننا ہے اور استعفیٰ نہ دینے کے بیان پر یوٹرن لے کر استعفیٰ دینا ہے۔مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ یہ اعصاب کی لڑائی ہے اور اگر ہمارے اور ان کے اعصاب کا موازنہ کیا جائے تو مولانا فضل الرحمان صاحب کے اعصاب بہت قوی ہیں اور وہ ہار نہیں مانیں گے، ان کا حافظہ بھی قوی ہے اور وہ ذہیں آدمی ہیں اور وہ ہر بات جانتے ہیں،انکے پاس گولی ہے تو ہمارے پاس سینہ ہے وہ گولی چلائیں گے اور ہم سینے پر اٹھائیں گے،نواز شریف کو بیرونِ ملک بھیجنے کے فیصلے پر انہوں نے کہا کہ ظالم نے ظلم میں تھوڑی لچک دکھائی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے پرویز الہیٰ سے بہت پرانے تعلقات ہیں اور ان کے درمیان رابطے کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ اگر عمران خان استعفیٰ دے دیتا ہے تو ہم 50فیصد کامیاب ہوں گے اور اگر دوبارہ الیکشن کروائے گئے تو 75فیصد کامیاب ہوں گے لیکن اگر ہمیں گرفتار کیا گیا تو یہ ہماری 100فیصد کامیابی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو وزیراعظم بنادیا گیا تو وہ ایک سال میں کشمیر آزاد کروادیں گے اور ہم چوری کو ختم کر دیں گے اور معیشت کو بھی ٹھیک کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو آئین کے مطابق چلیں گے۔ آئی ایم ایف کے پاس جانا یہودی ایجنڈا ہے اور ہم ایسا نہیں کریں گے۔