رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی طرف سے آنے والا معزز مہمان، بے پایاں رحمت کا سائبان اور انسان کی بخشش و مغفرت کا ایسا حیرت انگیز اور قدرتی سامان ہے کہ اگر اشرف المخلوقات اس حقیقت سے آشنا ہو جائے اور اس کی باطنی آنکھ وہ معجزاتی مناظر دیکھنے لگ جائے جو فرشتوں کی آمد و رفت سے پیدا ہوتے ہیں تو وہ دم بخود رہ جائے اور اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانا نہ رہے۔ اس ماہ مقدسہ میں رب تعالیٰ کے حکم سے روزہ داروں کے لئے فرشتے رحمتوں اور سعادتوں کی سوغات لے کر آسمان سے اترنا شروع ہو جاتے ہیں اور افطاری کے وقت روزےداروں پہ رحمتوں کی بارش کر دی جاتی ہے۔ ماہ مقدسہ کا ہر دن ہر لمحہ مسلمانوں کے لیے رحمتوں اور برکتوں سے بھرپور ہوتا ہے۔
اللہ رب العزت نے بعض دنوں کو بعض پرفضیلت دی ہے جیسا کہ یومِ جمعہ کو ہفتہ کے تمام ایام پر، ماہِ رمضان کو تمام مہینوں پر، قبولیت کی ساعت کو تمام ساعتوں پر، لیلۃ القدر کو تمام راتوں پر۔ اسی طرح ماہ مقدسہ کا ہر دن باقی دنوں کی بنسبت مسلمانوں کے لیے باعثِ رحمت ہے۔ ہفتے کے چھ دنوں میں افطاری کے وقت روزانہ لاکھوں گناہگاروں کو بخش دیا جاتا ہے اور چھ دنوں میں جتنی تعداد کو بخشا ہوتا ہے، ان کی مجموعی تعداد کے برابر ساتویں دن خطاکاروں کو بخشا جاتا ہے اور ان کے گناہ مٹا کر انہیں مغفور لوگوں کی صف میں شامل کردیا جاتا ہے۔
ویسے تو رمضان کا پورا مہینہ باقی مہینوں میں ممتاز اور خصوصی مقام کا حامل ہے لیکن رمضان شریف کے آخری دس دنوں (آخری عشرہ) کے فضائل اور بھی زیادہ ہیں۔ رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی ایک اہم خصوصیت اعتکاف ہے۔ آپ ﷺ کا مبارک معمول تھا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی اس سنت مبارکہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے دنیا بھر کے مسلمان آخری عشرے میں اعتکاف کرتے ہیں اور رب کے حضور سجدہ ریز ہو کر اپنے لیے بخشش و مغفرت طلب کرتے ہیں۔
دنیا بھر کی طرح ملکِ پاکستان میں بھی ہر محلہ، ہر شہر اور صوبے بھر کی تمام مساجد میں اعتکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس سال دعوتِ اسلامی کے زیراہتمام مدنی مرکز فیضانِ مدینہ سمیت سینکڑوں مساجد میں ماہِ مقدس کے آخری عشرے کا سنت اعتکاف کروایا جا رہا ہے جس میں انفرادی عبادت کے ساتھ ساتھ قرآن کریم کو حروف کی درست مخارج کےساتھ ادائیگی کےساتھ تلاوت کرنے کی تربیت دی جائےگی۔ اسی طرح بادشاہی مسجد، داتا دربار، شاہ فیصل مسجد سمیت ملک کی تمام بڑی وچھوٹی مساجد میں معتکفین کے لیے اعتکاف کا اہتمام کیا گیا ہے۔
حرمین شریفین کے بعد اسلامی دنیا کا سب سے بڑا شہر اعتکاف ٹاؤن شپ کی جامع المنہاج میں آباد ہوتا ہے۔ اس سال منہاج القرآن کے شہراعتکاف میں 25 ہزار افراد معتکف ہوں گے۔ جن میں 18 ہزار مرد جبکہ 7 ہزارخواتین شامل ہوں گی۔ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری روزانہ درس تصوف دیں گے۔ سال 2018 کے لیے مثنوی مولائے روم کے درسِ تصوف کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ہزاروں مرد و خواتین الگ الگ جگہوں پر معتکف ہوں گے۔ بیرونی دنیا سے بھی خصوصی وفود مسنون اعتکاف بیٹھیں گے۔ کہتے ہیں کہ نسلوں کی تربیت کرنی ہو تو ماں کی تربیت کرو۔ اسی فکر کے پیش نظر سالانہ شہر اعتکاف میں مردوں کے علاوہ ہزاروں خواتین بھی معتکف ہوتی ہیں جن کے لیے الگ الگ انتظامات کیے جاتے ہیں۔ مردوں کے شہر اعتکاف سے روازانہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے روح پرور خطابات براہ راست دیکھنے اور سننے کو ملیں گے۔ شہر اعتکاف میں تلاوت، نعت خوانی، وظائف اور دیگر روحانی و تربیتی امور خواتین کے معمولات میں شامل ہیں۔ شہر اعتکاف میں موجود ہزاروں لوگوں کی دیکھ بھال کے لیے 51 انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں اعتکاف کیلئے قبل ازوقت ہونے والی رجسٹریشن کے باعث انتظامات کا معیار بہتر سے بہتر بنایا گیا ہے۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہمیں ہر سال رمضان المبارک کی یہ مبارک ساعتیں دیکھنا نصیب ہوں۔ خداوند کریم ان مبارک ساعتوں کے صدقے ملک پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائے۔ آمین.