بولی وڈ پگی چوپس پریانکا چوپڑا کو بھارتی ریاست سکم کو بغاوت اور شورش سے متاثرہ ریاست قرار دینے پر ہندوستانی آگ بگولہ ہوگئے، اور اداکارہ کو انٹرنیٹ پر ٹرول کرنا شروع کردیا۔لوگوں کی جانب سے سخت رد عمل آنے اور ریاست سکم کے صوبائی وزراء کی جانب سے بھی مذمتی بیان سامنے آنے کے بعد اداکارہ نے عوام اور ریاستی حکومت سے معافی تو مانگ لی، تاہم معاملہ اب بھی کشیدہ ہے۔خیال رہے کہ پریانکا چوپڑا نے 2 دن قبل ہی کینیڈا میں ہونے والے ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (ٹی آئی ایف ایف) میں اپنی فلم ’پہنا‘ کے پریمیئر کے بعد انٹرٹینمینٹ ویب سائٹ ’ای نیوز‘ سے خصوصی بات چیت کی تھی۔
پگی چوپس کا کہنا تھا کہ ان کی فلم ’پہنا‘ پہلی سکم فلم ہے، جسے ایک عورت نے بنایا۔انہوں نے وضاحت کی کہ سکم میں ابھی تک کوئی بھی فلم انڈسٹری موجود نہیں، اور وہ ریاست، بغاوت، شورش اور تشدد سے متاثر ہے، وہاں اور بھی دیگر مسائل ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے پہلی بار کسی خاتون کی فلم میں ایسی ریاست کی فلم میں کام کیا، جہاں آج سے پہلے کوئی فلم نہیں بنی۔’پہنا‘ میں ریاست سکم میں مہاجرین کے مسائل سمیت دیگر مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے،
جس میں پریانکا چوپڑا بھی ایک کم عمر مہاجر لڑکی کے کردار میں نظر آئیں گی۔پریانکا چوپڑا کی اس بات پر نہ صرف بھارتی عوام آگ بگولہ ہوگئے، بلکہ ریاست سکم کے وزیر سیاحت اگن گیاتسو سمیت دیگر حکومتی ارکان بھی ناراض ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے پہلی بار کسی خاتون کی فلم میں ایسی ریاست کی فلم میں کام کیا، جہاں آج سے پہلے کوئی فلم نہیں بنی۔’پہنا‘ میں ریاست سکم میں مہاجرین کے مسائل سمیت دیگر مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے، جس میں پریانکا چوپڑا بھی ایک کم عمر مہاجر لڑکی کے کردار میں نظر آئیں گی۔پریانکا چوپڑا کی اس بات پر نہ صرف بھارتی عوام آگ بگولہ ہوگئے، بلکہ ریاست سکم کے وزیر سیاحت اگن گیاتسو سمیت دیگر حکومتی ارکان بھی ناراض ہوگئے
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اگن گیاتسو نے پریانکا چوپڑا کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ ’ایک عالمی شخصیت کی جانب سے ایسے بیان کی امید نہیں تھی، اداکارہ کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔دوسری جانب اداکارہ کی جانب سے سکم کو بغاوت اور شورش سے متاثرہ ریاست قرار دیے جانے پر انہیں ٹوئٹر پر بھی سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد بلآخر اداکارہ نے عوام اور ریاست سکم کی حکومت سے معافی مانگی۔این ڈی ٹی وی کے مطابق پریانکا چوپڑا نے سکم کی حکومت کو کی گئی ایمیل کے ذریعے معافی مانگی، جس کی تصدیق حکومتی ارکان نے کی، جب کہ اداکارہ کی والدہ نے بھی فون کرکے حکومتی عہدیداروں سے بیٹی کے بیان پر معذرت کی۔ریاست سکم کے وزیر سیاحت نے بتایا کہ انہیں فلم کی ڈائریکٹر پاکھی اے تریوالا کی جانب سے بھی معذرتی پیغام موصول ہوا ہے۔تاہم دوسری جانب ہندوستان ٹائمز نے پریانکا چوپڑا کی جانب سے لکھے گئے خط کو شائع کیا، جس میں اداکارہ کی جانب سے اپنے بیان کی وضاحت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست سکم کی سرحدیں بیک وقت چین، بھوٹان اور نیپال سے ملتی ہیں، چین کا علاقہ تبت اس ریاست سے چند کلو میٹر کی دوری پر ہے۔چین اور بھارت کی سرحدوں کو ملانے والی اس ریاست میں ہمیشہ ہی امن امان کے مسائل رہے ہیں، مگر بھارت کا ہمیشہ یہ اصرار رہتا ہے کہ سکم ان کی سب سے پر امن ریاست ہے۔چین کا الزام ہے کہ اسی علاقے سے ہندوستان چین میں فوجی مداخلت کرتا ہے، جب کہ بھارت کہتی ہے کہ چین تبت کے راستے سکم میں مداخلت کرتا ہے۔