counter easy hit

قومی اسمبلی کی بہترین پیش رفت ،نعت خوانی اور ضروری گزارشات

National Assembly

National Assembly

تحریر: محمد صدیق پرہار
خبر ہے کہ قومی اسمبلی نے رولز میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت اب قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعد نعت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم بھی پڑھی جائے گی مسلم لیگ ن کے ایم ایس اے کیپٹن (ر) صفدر نے رول ٤٨ ،رول ١٦٩ ،رول ١١٢ میں ترمیم پیش کی ہے۔ ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلی ہے۔ سپیکر ایاز صادق نے اجلاس کی صدارت کی۔ اس سے قبل پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرآن پاک کی تلاوت کے بعدنعت شریف پڑھی جاتی ہے۔ کیپٹن صفدر نے کہا کہ یہ ربیع الاول کامہینہ ہے۔ ہم نے یہ ترمیم ٢٠٠٠ء میں پیش کی تھی۔اس پرایک سوساٹھ سے زائد ممبران کے دستخط ہیں۔ لیکن آج یہ تاریخی دن ہے جب یہ ترمیم منظور ہوئی ہے۔ ایوان نے سپیکر کو مخاطب ہو کر کہا کہ آپ کویہ سعادت مل چکی ہے کہ آپ کے زیر صدارت اجلاس میں یہ فیصلہ ہواہے۔ اب اس سعادت کے لیے اللہ تعالیٰ نے آپ کو دوبارہ سپیکر بنایا۔

اس ترمیم کی برکت سے دوہزارہ اٹھارہ کے بعد بھی اس ایوان کے سپیکر رہیں گے۔ گویاایوان نے سپیکر قومی اسمبلی کو مبار کباد اور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے یہ پشین گوئی بھی کردی ہے کہ سال دوہزاراٹھارہ کے بعدبھی پاکستان میںمسلم لیگ ن کی ہی حکومت ہوگی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے پورے ایوان کو مبار کباد دی اورکہا کہ نعت شریف پڑھی جائے گی تواس کی برکت بھی ہوگی۔ یہ ملک اسلام کے نام پرحاصل کیاانشاء اللہ اس ملک میںنظام مصطفی نافذہوگا۔ہم نے آج اس کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اس ملک سے سودی نظام کاخاتمہ ہوگا۔یہ ایوان ملک سے سودی نظام ختم کرنے کا قانون بھی منظور کر کے یہ سعادت بھی حاصل کرلے تویہ ملک وقوم کے لیے سب سے بڑی خوشخبری ہوگی۔ ہماری قومی معیشت ترقی یافتہ معیشتوں کا مقابلہ کرنے لگے گی۔ ہمیں کسی سے قرض لے کراس کی شرائط نہیں ماننا پڑیں گی۔ ان کاکہناتھا کہ کرپشن کاخاتمہ ہوگا۔یہ خوش فہمی ہے یاپشین گوئی ہمیں یہ فیصلہ کرنے میںمشکل پیش آرہی ہے۔ تاہم کرپشن کاخاتمہ ہوجائے تو کیا کہنے ۔ملک ترقی کرے گا۔ مسلم لیگ ن کے ایم ایس اے عمران پیرزادہ نے بھی مبارک باددی اور ممبران کا شکریہ ادا کیا۔ تحریک انصاف کے امجدعلی خان نے مبارک باددیتے ہوئے کہا کہ نعت کا پڑھا جانا بہت اچھی بات ہے لیکن اصل بات عمل کرنے کی ہے باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔

اسلامی تعلیمات پر عمل کیاجائے۔جس طرح عمل کرنااصل بات ہے اسی طرح نعت شریف پڑھنا اور سننا بھی اصل بات ہے۔ نعت شریف پڑھنے سے دل میں محبت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کاپاکیزہ جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ نعت شریف پڑھنے اور سننے سے تعلق مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اوربھی مضبوط ہوتا ہے۔ جب تعلق مضبوط ہوگا تو تعلیمات پربھی خودبخودعمل ہوجائے گا۔ امجد خان نے عمل کی بات کی ہے ۔ جماعت اہلسنت، اہلسنت وجماعت اوراس کی تمام ذیلی تنظیموں کایہ دیرینہ مطالبہ ہے کہ ملک میں نظام مصطفی نافذ کیاجائے۔ عمل کرنے کی باتیں کرنے والے یہ ذہن نشین کرلیں کہ نظام مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے نفاذ کا مطالبہ ملک میں اسلامی تعلیمات پر عمل کرانے کے لیے ہی کیا جارہا ہے۔ صاحبزادہ یعقوب نے کہا کہ یہ عظیم کارنامہ ہے۔ ایم کیوایم کے سّدوسیم حسین نے کہا کہ ہمیں اپنااحتساب کرناچاہیے۔(کہ قیام پاکستان سے اب تک جتنی بھی جمہوری اور غیرجمہوری حکومتیں آئیں اب تک اس ایوان میں نعت شریف کیوں نہیں پڑھی جاتی رہی۔

Salaries

Salaries

تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کرنا، کسی کوبچانے کے لیے اسمبلیوں سے بل، قانون اور قراردادیں منظور کرنا تو سب کو یادرہا اوران میں پیش پیش بھی رہے جبکہ ایوان میں نعت شریف پڑھنے کاکسی کوخیال نہیں آیا۔)ان کاکہناتھا کہ ربیع الاول کی خوشیاں منانے کے ساتھ ساتھ آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تعلیمات پر عمل بھی کرنا چاہیے۔ مسلم لیگ ن کی ایم این اے عارفہ خالدنے کہا کہ میں پنجاب اسمبلی کی رکن رہی ہوں۔ وہاں نعت پڑ ھی جاتی ہے۔ اب یہاں آغاز ہو گا۔ جس پر آپ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ شگفتہ جمال نے کہا کہ یہ بہت اچھافیصلہ ہوا ہے۔ ساجد نوازنے کہا کہ یہ تاریخی اسلامی ترمیم ہے۔ اس اسلامی پارلیمنٹ کے اس فیصلے سے اچھا پیغام جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مم بران سپیکرکے سامنے سے گزرتے ہوئے سرجھکاتے ہیں یہ شرک ہے۔ یہ بات ناگوار گزرتی ہے۔ بیشک یہ تعظیم کے لیے ہومگرمیری درخواست ہے کہ ایسانہ کیا جائے۔ سپیکرنے وضاحت کی کہ پہلے رولز میں تھا کہ سرجھکایاجائے جب یہ ترمیم ختم کردی گئی ہے ممبران دل پرہاتھ رکھ کرکہتے ہیں میرادل آپ سے ملتا ہے میں بھی دل پر ہاتھ کرکہتا ہوں کہ آپ سے میرادل ملتا ہے۔ بعض لوگوں کا دل نہ بھی ملتا ہو۔ میجر (ر) طاہر اقبال نے کہا کہ اس وقت اسلام کے تشخص کو مسخ کیا جارہا ہے۔

ہم نے فرقہ واریت کاخاتمہ کرنا ہے ۔دین کی تعلیم پرعمل کیا جائے۔ سلطانہ چوپدری نے کہا آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تعلیمات پرعمل کیا جائے۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے۔ آصفہ مہروٹ نے کہا کہ لاہورمیں حضرت رقیہ بٹ علی رحمہ اللہ علیہ کا مزار کا پراجیکٹ میں نے بنایا اسے مکمل ہونا چاہیے۔ ان کی اسلام کے لیے خدمات ہیں۔ وہ خانوادہ نبوت کی پہلی کلی ہیں جنہوں نے برصغیر کی سرزمین قدم رکھا۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ ایک حدیث مبارکہ پڑھ کرسنائی جائے ۔تاکہ لوگوں کو فائدہ ہو۔

نعت شریف لکھنا، سنانااور محافل نعت کاسجانا صرف انیسویں یابیسویں صدی کی بات نہیں ہے بلکہ اس کی ابتداء تخلیق کائنات کے ساتھ ہی ہوگئی تھی۔ بلکہ نعت خوانی کی تخلیق کائنات سے بھی پہلے سے جاری ہے۔حضرت آدم علیہ السلام سے حضرت عیسیٰ روح اللہ تک تمام انبیاء کرام علیہم السلام نے اپنی امتوں کورسول کریم دریتیم صلی اللہ علیہ والہ وسلم عظمت وشان سے آگاہ کیا۔ اوراپنی امتوں کوہدایت کی کہ جب وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم اس دنیا میں تشریف لے آئیں توان پرایمان لے آنا۔تمام آسمانی کتب اورصحائف میں بھی پیارے آقا حبیب خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے چرچے اللہ نے بیان کیے ۔قرآن پاک بھی نبی رحمت شفیع امت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نعت ہے۔ بلکہ پوراقرآن پاک ہی نعت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم ہے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی نعت رسول کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم لکھی بھی ہے اور سنائی بھی ہے۔ دربارنبوت کے مشہور اور مقبول نعت گوشاعر حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کو سرکار دوجہاں صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی چادرمبارک بچھادیتے حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ اس ممبرپرکھڑے ہو کر نعت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سنایا کرتے۔

Natt

Natt

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی لکھی ہوئی ایک نعت شریف کے ایک شعر کا ترجمہ یوں ہے کہ ” آسمان کا بھی ایک سورج ہے ہمارا بھی ایک سورج ہے آسمان کاسورج غروب ہوجاتا ہے ہماراسورج غروب نہیں ہوتا۔” صحابہ کرام کے بعد اولیاء کا ملین اور عاشقان رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے نت شریف لکھنے کی سعادت حاصل کی۔ حضرت شیخ سعدی شیرازی رحمة اللہ علیہ کی لکھی ہوئی رباعی آج ہرنعت خواں اورخطیب کی زبان پرہے۔علامہ شرف الدین بوصیری رحمة اللہ علیہ کوقصیدہ بردہ شریف لکھنے کے انعام میں رحمت عالمیان صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے شرف زیارت بخشی اوراپنی چادرمبارک عطا کی۔علامہ شرف الدین بوصیری رحمة اللہ علیہ جب بیدارہوئے توچادرمبارک بھی موجودتھی۔اسی طرح امام اہلسنت اعلیٰ حضرت امام احمدرضا خان عشق مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم، محبت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم اورناموس مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے مزیّن نعتیہ کلام لکھ کرامت مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے قلوب واذہان میں عشق مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی نئی روح پھونک دی۔

امام احمدرضا خان بریلوی رحمة اللہ علیہ کے بعد ان سے اچھااورمعیاری نعتیہ کلام تودرکناران جیسا نعتیہ کلام بھی کسی نے نہیں لکھا۔ان کے ساتھ ساتھ حسن رضا ضان، مصطفی رضاخان نوری، پیر مہر علی شاہ گولڑوی، اعظم چشتی، عبدالستارخان نیازی، محمدعلی ظہوری، صائم چشتی، نصیرالدین نصیر، ریاض الدین سہروردی ،مظفروارثی، اکبروارثی، امیر مینائی، امیر صابری، ماہر القادری، بہت سے شعراء نے اچھے اور معیاری نعتیہ کلام لکھے۔ موجودہ وقت کی بات کی جائے تواب بھی طاہرالقادری، حفیظ تائب، قاری ممتازاحمدباروی سمیت بہت سے شعراء اچھے سے اچھا نعتیہ کلام لکھ رہے ہیں۔محافل نعت کاسلسلہ بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بڑھتا چلاجارہا ہے۔ ایک وہ وقت بھی تھا کہ سال کے بعدایک یا دومحافل نعت ہواکرتی تھیں اور ایک یہ وقت ہے کہ مختلف شہروں میں ماہانہ اورہفتہ وار محافل نعت منعقد کی جاتی ہیں۔ ہمارے شہرلیہ میں کوئی رات ایسی نہیں ہوتی جس رات شہرمیں کسی جگہ بھی محفل نعت نہ ہو۔ اگرچہ ان محافل نعت میں سامعین کی تعداد محدود ہوتی ہے۔ تاہم اللہ تعالیٰ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی بارگاہ میں تعداد کون ہیں خلوص کواہمیت حاصل ہے۔

قومی اسمبلی نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ والہ وسلم اسمبلی کااجلاس شروع ہوتے وقت تلاوت قرآن پاک کے بعد پڑھنے کی جوترمیم منظورکی ہے اس پرممبران قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ پوری قوم بھی مبارک باد کی مستحق ہے۔ یہ سلسلہ صرف اجلاس تک ہی محدودنہ کیا جائے۔ بلکہ اس میں مزید اضافہ کیاجائے۔ ہرماہ ایک دن مقرر کرکے قومی اسمبلی اورسینیٹ اورچاروں صوبائی اسمبلیوں میں صبح دس بجے سے رات دس بجے تک جبکہ تمام ریڈیو اور ٹی وی چینلز پر بھی روزانہ اور ماہانہ محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سجائی جائے۔ قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ماہانہ محفل میلاد مصطفی کے ساتھ ساتھ سالانہ یکم ربیع الاول سے بارہ ربیع الاول تک بھی محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم سجائی جائے۔ قومی اسمبلی، سینیٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں منعقدہ سالانہ اور ماہانہ محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں شمولیت کے آرزومندنعت گوشعراء اورنعت خوانوں سے درخواستیں طلب کی جائیں پھر ترتیب کے ساتھ ان سب کو مدعو کیا جائے۔

Talawat Quran

Talawat Quran

ملک بھر کے سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر میں کام کاآغاز تلاوت قرآن پاک ونعت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے ہو۔تمام سرکاری اور پرائیویٹ دفاتر، مالیاتی اداروں، فیکٹریوں ،کارخانوں اور ملوں میں کام کرنے والے تمام افراد روزانہ صبح کے وقت ایک کمرہ یامیدان میں جمع ہوں۔ کم سے کم دس منٹ تلاوت قرآن پاک وترجمعہ ،دس منٹ کی نعت شریف اوردس منٹ کااصلاحی بیان قرآن وسنت کی روشنی میں کیاجائے۔ آخر میں اجتماعی دعا کی جائے۔روزانہ کی ان محافل میں متعلقہ شہر اور گردونواح کے قرآن پاک قاریوں، نعت خوانوں اور علماء کرام کو اس ترتیب کے ساتھ مدعو کیا جائے کہ مہینہ میں ایک بارکسی نہ کسی دفترمیں ہرایک کوموقع ضرورمل جائے۔اس کے لیے مختلف دفاتر سے سہ ماہی بنیادوںپرتین افرادکی کمیٹی بنائی جائے جوشہرکے قراء حضرات، نعت خوانوں اورعلماء کرام کی فہرست تیارکریں اوروہی ان کومدعوکریں کہ کس نے کون سے دفتر میں کس دن تلاوت قرآن پاک یا نعت شریف پیش کرنی ہے یادرس دینا ہے۔ان محافل میں متعلقہ دفاتر میں کام کرنے والے تمام افرادکی حاضری یقینی بنائی جائے۔

تمام تعلیمی اداروں میں روزانہ صبح کے وقت پندرہ منٹ اور ماہانہ دوگھنٹہ کی محفل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کاانعقادکیا جائے ۔ان میں پروفیسرصاحبان ،اساتذہ کرام باری باری بچوں کو درس دیں جبکہ طلبہ وطالبات تلاوت قرآن پاک ونعت شریف پیش کرنے کی سعادت حاصل کریں۔ اس میں میں بھی ترتیب کے ساتھ سب طلبہ وطالبات کوموقع دیاجائے۔وفاقی اورصوبائی حکومتیں ان محافل میلاد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا نوٹیفیکیشن جاری کریں۔ جب دن کا آغاز اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بابرکت ناموں اورتذکروں سے ہوگا تواللہ پاک کے حکم سے دن بھرکام میں برکت رہے گی۔

تمام دفتری امو راچھے طریقے سے سرانجام پاتے رہیں گے۔ ملازمین پہلے سے زیادہ ہشاش بشاش اور چاک وچوبند ہو کرکام کرنے لگیں گے۔ افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ قومی اسمبلی کے چند ممبران کے علاوہ مشائخ عظام، علماء کرام، مذہبی ،سیاسی راہنمائوں میں سے کسی نے بھی اس ترمیم کے حق میں بیان نہیں دیا۔ کسی نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔اس میں دوباتیں سامنے آتی ہیں ان میں سے کوئی نہ کوئی بات ضرور ہے۔ پہلی بات تویہ ہے کہ ان تمام راہنمائوں کے علم میں یہ بات نہیں آئی کہ یہ بابرکت ترمیم ہوچکی ہے۔ اگران کے علم میں یہ بات ہے تودوسری بات یہ ہے کہ ان کے نزدیک اس ترمیم کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ تاہم جماعت اہلسنت پاکستان ضلع وتحصیل لیہ، تنظیم آئمة المساجدجماعت اہلسنت لیہ شہر اور پاکستان سنی تحریک نے مذکورہ ترمیم کی منظوری پر سپیکر قومی اسمبلی، کیپٹن (ر)صفدر ممبر کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔اور قومی اسمبلی اور پوری قوم کو مبارک بادپیش کی ہے۔

Siddique Prihar

Siddique Prihar

تحریر: محمد صدیق پرہار
siddiqueprihar@gmail.com