اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ قوم کو مبارک ہو کہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے دھاندلی کا راستہ رک گیا ہے۔ ہمیں پوری اُمید ہے کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا اور اسی سال الیکشن ہونگے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس 2013ء کے انتخابات میں دھاندلی کے بہت ثبوت موجود ہیں۔ اس حوالے سے غلط پراپیگنڈہ نہ کیا جائے۔ جوڈیشل کمیشن کی اگلی سماعت میں 70 حلقوں میں دھاندلی کے ثبوت لے کر جا رہے ہیں۔ عمران خان نے اسسٹنٹ پروفیسر وحید الرحمان کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلرز کیخلاف پوری قوت کے ساتھ آپریشن ہونا چاہیے۔
کراچی میں ایم کیوایم کے جیتنے پر نہیں بلکہ خوف کی فضاء پر اعتراض ہے۔ سرمایہ کار خوف کی وجہ سے دبئی اور بنگلا دیش منتقل ہو رہے ہیں۔ کسی بھی پارٹی کا مسلح ونگز ہو اس کیخلاف ایکشن ہونا چاہیے۔ بنی گالہ میں ان کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے والے افراد کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اپنے حق کے لئے کھڑا ہونا اور بلیک میل کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔
اصل مسئلہ یہ ہے کہ مظاہرین ٹیسٹ کے بغیر بھرتی ہونا چاہتے ہیں لیکن میں واضع کر دینا چاہتا ہوں کہ ٹیسٹ پاس کئے بغیر کوئی بھی خیبر پختونخوا میں ٹیچر بھرتی نہیں ہو سکتا۔ صرف تالیاں بجانے کیلئے غلط بھرتیوں کی حمایت نہیں کرینگے۔ پاک چائنا اقتصادی راہداری معاہدے پر بات کرتے عمران خان نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری ملک کیلئے خوش آئند ہے۔
پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی راہداری معاہدہ ایک سنہری موقع ہے، کسی کو اس کے درمیان نہیں آنا چاہیے۔ اقتصادی کوریڈور سے پسماندہ علاقوں میں خوشحالی آئے گی تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے اصل منصوبے پر ہی عمل کیا جائے ورنہ ایسا نہ ہو کہ اس کی وجہ سے مزید نفرت پیدا ہو۔ پاکستانی کرکٹ پر بات کرتے انہوں نے کہا کہ میں 30 سال سے کہہ رہا ہوں کہ کرکٹ کا نظام غلط ہے۔ نجم سیٹھی کے پاس کوئی تجربہ نہیں جنھیں کرکٹ بورڈ کا سربراہ بنا دیا گیا۔