امریکی ریاست ٹیکساس کے دو بڑے شہروں ہیوسٹن اور ڈیلس کے ایئر پورٹ پر مقامی مسلمانوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جا ری ہے،یہ احتجاج مسلمان ممالک سے آنے والے ان افراد کو حراست میں رکھے جانے پر کیا جارہا ہے جو قانونی طور پر امریکا پہنچے تھے۔
گزشتہ روز مسلمان ممالک سے آنے والے افراد کی فیملی کے کئی افراد کو امریکی امیگریشن حکام نے اپنی حراست میں لے لیااور با وجود نیو یارک کی عدالت کے حکم امتناع جاری کرنے کے ان افراد کو تاحال حراست میں رکھا ہوا ہے۔ امیگریشن حکام کا موقف ہے کہ عدالتی احکامات صرف نیو یارک کے لئے تھے جو ٹیکساس کے ایئر کےلئے نہیں،تاہم متاثرین کی جانب سے احتجاج جا ری ہے اور احتجاج کرنے والوں کی تعداد بڑھتے ہو ئےسینکڑوں تک جا پہنچی ہےجو نعرےلگا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کر رہے ہیں۔ ہیوسٹن ایئر پورٹ پرکانگریس کی رکن شیلا جیکسن لی نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا ہےجس میں ان کا کہنا تھاکہ یہ اقدامات امریکا کے لئے مناسب نہیں ہیں،جبکہ کانگریس کے رکن مارک ویسی نےڈیلس ایئر پورٹ پر پہنچ کر مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ دوسری جانب وکٹوریا اسٹریٹ پر واقع مسجدکو جلائے جانے کی پولیس تحقیقات جاری ہیں ،اس سلسلے میںمقامی پولیس نے کچھ لوگوں سے پوچھ گچھ بھی کی ہے،واضح رہے کہ مذکورہ مسجد کونذر آتش کردیا گیا تھا جس کے نتیجے میں مسجد مکمل طور پرجل کر خاکستر ہو گئی تھی۔