خیرپور (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں متحدہ قومی موومنٹ کو حکومت میں شامل کرنے کے فیصلے کومرکزی قیادت کے حکم پر ملتوی کردیا گیا ہے،کراچی بم دھماکے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی ہدایت کردی گئی ہے۔
جیکب آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے اور ایم کیو ایم پر لگے الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک ان سے کوئی مذاکرات نہیں ہونگے، ملک میں پھیلی دہشت گردی اور کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے مکمل خاتمے کیلیے حکومت تمام اقدامات بروئے کار لارہی ہے جسے وفاقی حکومت کا بھی مکمل تعاون حاصل ہے۔
انھوں نے کہاکہ سینیٹ انتخابات سے قبل متحدہ کو حکومت میں شامل کرنے کیلیے مذاکراتی عمل جاری تھا لیکن موجودہ سیاسی صورتحال اور ایم کیو ایم پر لگے سنگین الزامات کے پیش نظر پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت نے تحقیقات مکمل ہونے تک مذاکرات ختم کیے ہیں، پولیس اور رینجرزکو غیر سیاسی بنیاد پرکارروائیاں کرنے کیلیے مضبوط کیا گیا ہے تاکہ امن و امان کا قیام ممکن بنایا جا سکے۔
انھوں نے کہا کہ کراچی میں کافی حد تک ٹارگٹ کلنگ پر قابو پالیا گیا ہے، ہم نے محدود وسائل کے باوجود ہارس اینڈ کیٹل شو کیلیے ایک کروڑ روپے جاری کیے۔ آئندہ سال اس کو بجٹ بک میں بھی شامل کرلیا جائیگا۔جیکب آباد سندھ و بلوچستان کے سنگم پر واقع ہے جس کی ایک اپنی تاریخی حیثیت ہے، سندھ اور بلوچ ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے کام کیا جارہا ہے۔
خیرپور میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، دہش تگردی کے بڑے واقعات بند ہوگئے ہیں جس کا سہرا پیپلز پارٹی کو جاتا ہے، ہم نے پرامن اور سازگار ماحول کیلیے جو اقدامات ہوسکتے تھے وہ کیے تاکہ عوام کی جان و مال کا تحفظ کیا جاسکے۔