دبئی: پی ایس ایل فکسنگ کیس نے آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کو مزید چوکنا کردیا۔
آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ رونی فلینگن نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ چیمپئنز ٹرافی میں فکسنگ کے حوالے سے بظاہر کوئی خطرہ نہیں لیکن کسی بھی صورت سہل پسندی نہیں برتی جا سکتی۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں دبئی میں پاکستان سپر لیگ کے دوران دیکھا کہ کچھ عناصرکھلاڑیوں سے رابطہ کرتے اور ان کو اس بات پر قائل کرتے ہیں کہ ان کا ساتھ دینے سے میچ کے نتیجے پر کچھ فرق بھی نہیں پڑے گا، ساتھ وہ کچھ رقم بھی حاصل کرلیں گے، اس طرح کھلاڑی ان کے بہکاوے میں آجاتے اور کچھ دوسرے پلیئرز کے ساتھ مل کر ماحول کو آلودہ کرتے ہیں، میں حال ہی میں لاہور گیا اور تحقیقات کی روشنی میں گواہی دی، ہم نے اپنی آنکھیں کھلی رکھی ہوئی ہیں اور اپنے ٹورنامنٹ کو کسی بھی صورت میں ایسی چیزوں سے آلودہ نہیں ہونے دیں گے۔
ایک سوال پر رونی فلینگن نے کہاکہ یہ درست ہے کہ کھلاڑیوں کو بہکانے کا سلسلہ بدستور جاری مگر ان کے خلاف ہم بھی بھرپور کوشش کررہے ہیں، پی ایس ایل کے حوالے سے پی سی بی کا غیرجانبدار ٹریبیونل کارروائی کررہا اور میں اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا، مگر ہم ایسی چیزوں کو مشترکہ کوششوں سے ہی ختم کرسکتے ہیں، میری تجویز پر ہی تمام بورڈز نے ڈومیسٹک سطح پر اینٹی کرپشن یونٹس قائم کیے۔ پی ایس ایل سے قبل ہم نے جنوبی افریقہ میں بھی ٹوئنٹی 20 ایونٹ میں ایسے عناصر کو بے نقاب کیا، میں سمجھتا ہوں کہ آئی سی سی اور ڈومیسٹک اینٹی کرپشن یونٹس کے درمیان پارٹنر شپس سے ہی ایسی چیزوں کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔