اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جوڈیشل کمشن کا آرڈیننس جاری ہو چکا ہے تحریک انصاف کو اب اسمبلی میں واپس آجانا چاہئے وہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں کردار ادا کرے۔
ٹیکس ایڈوائزری کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ تاجر برادری کے ساتھ ملکر بنائیں گے۔ رواں سال فروری تک شرح نمو 13 فیصد رہی اجناس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے شرح نمو کم رہی۔
ہم اپنے اخراجات کی سخت مانیٹرنگ کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہوگی کہ ہم مالی خسارہ کم کریں، ریونیو کے گرنے کے باوجود ہم اپنے ٹیکس ہدف حاصل کریں اس مشق کو ہم مسلسل دیکھتے ہیں اور یہ جاری رہے گی۔ 2013-14ء میں ریونیو 1360 ارب روپے تھا، اس سال فروری میں 1338 ارب روپے ہے یہ پہلے 8 مہینے کے اعدادوشمار ہیں اس میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے
جس دن جوڈیشل کمشن کے قیام کے معاہدہ پر دستخط ہوئے تھے اسی دن میں نے کہا تھا اب ہم نے ایک کام اور کرنا ہے اور وہ تھا جوڈیشل کمشن کے حوالے سے آرڈیننس جاری کرانا ہماری مفاہمت واضح تھی، ہم نے ایک ہی روز میں آرڈیننس جاری کرا دیا، جو اس وقت نافذ العمل ہے، باضابطہ طور پر لاء ڈویژن اس آرڈیننس کی کاپی رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھیجے گا تاکہ معاملہ چیف جسٹس کے علم میں آسکے ہم نے اس کے بعد اور کچھ نہیں کرنا اب پی ٹی آئی کا معاملہ ہے کہ وہ اسمبلی میں آئیگی یا نہیں میں نے سنا ہے کہ آج یا کل کور کمیٹی کا کوئی اجلاس بلایا ہے۔
اب انکی یہ اخلاقی ذمہ داری ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت دھاندلی کے مسئلہ اور جوڈیشل کمشن کے حوالے سے بیان بازی نہ کرے۔ ہمارے پاس سیاست کیلئے اور بہت سی چیزیں ہیں، شفافیت ہے اچھی حکمرانی ہے کارکردگی ہے ان پر بات ہو سکتی ہے۔ کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے ہدایت کی کہ کاروبار آسان بنانے کی سفارشات مرتب کرنے کے لئے خصوصی کمیٹی قائم کی جائے۔ یہ اقدم کاروبار‘ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ضروری ہے اگر ہم ریونیو بڑھانا چاہتے ہیں تو ہمیں کاروبار آسان بنانے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ ویلیو ایڈیشن کو فروغ دینا ہوگا۔
خصوصی کمیٹی میں تجارت‘ ایف بی آر‘ پی او آئی اور تمام متعلقہ اداروں کے نمائندے شامل کئے جائیں گے۔ حکومت کے مضبوط مالی نظم و ضبط کی وجہ سے معیشت نے استحکام حاصل کرلیا ہے۔ٹیکس نیٹ میں اضافہ زیادہ ریونیو کے حصول کے لئے ضروری ہے۔ ٹیکس ایڈوائزری کونسل بجٹ کے لئے تجاویز دے۔ ایس آر اوز کے معاملہ کو منظم کیا جارہا ہے اس سے ٹیکس کلچر بڑھے گا۔ دوسری ٹیکس ڈائریکٹری 10اپریل کو شائع کردی جائے گی۔ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ٹیکس ایڈوائزری کونسل ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے‘ کاروبار کو آسان بنانے اور ٹیکس ریونیو میں اضافہ کے لئے تجاویز دے۔ ایف بی آر نے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔
ایک لاکھ 70 ہزار ٹیکس نوٹس جاری کئے گئے۔ 44 ہزار افراد کے عبوری ٹیکس تشخیص کے بھی کی گئی ہے۔ جولائی تا فروری 2015 تک 1538 بلین روپے کا ریونیو جمع ہوا۔ گزشتہ سال اس عرصہ میں 1360 بلین روپے جمع ہوئے تھے۔مشاورتی کونسل کے ارکان نے ٹیکس ریونیو بڑھانے کے لئے تجاویز دیں اور کہا کہ کاروبار آسان بنانے کے لئے اقدامات ضروری ہیں اس لئے کاروبار پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
ارکان نے زور دیا کہ ٹیکس گوشوارے کے حصول کے عمل کو سادہ بنایا جائے۔ چھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والوں کی بڑی تعداد کے لئے گوشوارے داخل کرنا مشکل عمل ہے۔ انہوں نے سمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی تجاویز دیں جس سے ریونیو بڑھ سکتا ہے۔ اجلاس میں کراچی میں امن کے قیام کے لئے حکومت کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔ انہوں نے آپریشن ضرب عضب کی بھی تعریف کی اور کہا کہ اس سے عسکریت پسندی کا خاتمہ ہوگا اور سیکیورٹی میں استحکام پیدا ہوگا۔