لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کے سنیئر رہنماؤں کے درمیان اختلافات ختم کرانے کے لئے سنیئر رہنماؤں کو خود بغیر کسی انٹرویو کے ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے
ایسے سنیئر رہنماؤں سے کہا گیاہے کہ آپ کو پی ٹی آئی پنجاب کے صدر عبدالعلیم خان کے پاس جا کر انٹرویو دینے جانے کی بھی ضرورت نہیں ۔دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی دعوی ہے کہ ایم این اے شفقت محمود کے ساتھ میاں محمودالرشید اور ڈاکٹر مراد راس ایم پی اے کاالیکشن لڑنے کو تیار نہیں ۔پانچ سال کی ان دونوں ایم پی ایز کی اپنے ایم این اے کے ساتھ نہیں بنی ۔ذرائع کے مطابق مخدوم شاہ محمود قریشی اور جہانگیر خان ترین کی شروع دن سے ہی ایک دوسرے کے ساتھ نہیں بنتی اور جب سے جہانگیر ترین کو سپریم کورٹ کی طرف سے نااہل کیا گیا ہے تب سے ہی شاہ محمود قریشی کا یہ موقف ہے کہ وہ پارٹی کے امور کو بھی نہیں دیکھ سکتے اسی طرح سے پارٹی کے سنیئر رہنما حامد خان ایڈووکیٹ ‘ چودھری محمد سرور اور میاں محمود الرشید بھی شاہ محمود کی سوچ کے حامی ہیں جبکہ جہانگیر ترین کے ساتھ عبدالعلیم خان اور ففٹی ففٹی اعجاز چودھری کو بھی کہا جا سکتا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی طرح سے پی ٹی آئی لاہور کے صدر ولید اقبال اور ان کے جنرل سیکرٹری میاں حماد اظہر بھی شاہ محمود گروپ کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ اسد عمر بھی دونوں طرف ففٹی ففٹی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین نے عمران خان کو آج تک پی ٹی آئی لاہور آفس کا دورہ نہیں کرنے دیا کیونکہ وہ ان کو پسند ہی نہیں کرتے۔