پی ٹی آئی کے دھواں دھار موسلا دھار بارش کی طرح تواتر سے ہونے والے ایک سے بڑھ کر ایک جلسے نے بلاشبہ دھرنے کی طرح بڑے بڑے کامیاب جلسوں کی بھی نئی تاریخ رقم کر دی ہے٬ جسے کم سے کم اس صدی میں تو توڑنا تو دور برابر کرنا بھی ناممکن لگ رہا ہے٬ دھاڑتا ہوا للکارتا ہوا تند و تیز سچائی اُگلتا ہوا یہ انسان جسے تاریخ نے عمران خان کا نام دے رکھا ہے خود اپنے کردار میں عمل میں حرف بحرف سچ کا عنوان ہے٬ یہ انسان آج ثبوت ہے اس بات کا کہ جِسے خلقِ خُدا کی بھلائی کے لئے خود خالق چُن لے وہ اس کے نبیﷺ کی سنت پے عمل کرتے ہوئے ؤ حق پے ہوتا ہے
مگر تنہا ہوتا ہے سامنے منافقوں کے دولتمندوں کی دولت سے خریدے گئے جھوٹے لوگوں کا انبار دکھائی دیتا ہےـ اس طرف یہ تنِِ تنہا٬ اور دوسری جانب طاقتور حریف مکاری عیاری منافقانہ لاؤ لشکر کا اہتمام کرتے ہوئے نظر آتے ہیں٬ کیسی سچیّ پُکار ہے جو درد سے نکلتی ہے اور سارے پاکستان کے دلوں کو چھو جاتی ہے٬ جو لوگ کہتے تھے کہ پی ٹی آئی کا ووٹ بینک ایک مخصوص طبقہ ہے جو اس تحریک کو دھرنے کو ہنسی مذاق سمجھ کر محض سیر وتفریح کی غرض سے اسلام آباد آتا ہے٬ آجکل دوسری تفریح گاہوں کا رُخ نہیں کرتے گانا سننے یہاں آ جاتے ہیں٬ میں لکھتی نہیں تھی لیکن دل میں کہیں دور یہ تحفظ ضرور تھا
کہ وہ لوگ جو صاف ستھرے بہترین ملبوسات پہنے خوشحال گھرانوں سے تعلق رکھتے دکھائی دیتے تھے٬ انہیں تو اس تبدیلی کی شائد ضرورت ہی نہیں کیونکہ وہ تو پہلے سے متمول ہیں٬ وہ کہاں ہیں جو اصل پاکستانی ہیں؟ مفلوک الحال بد حال معاشی تنگدستی کا مستقل شکار بھوک ناداری کا عملی نمونہ جن کوعمران خان بتانا چاہتا ہےـ تم بھی اشرف المخلوقات کا درجہ رکھتے ہو آج لگاتار چوتھے مہینے میں دھرنا داخل ہونے جا رہا ہے تو پہلی بار لگا کہ پاکستان کے دور افتادہ گاؤں دیہات قصبوں چھوٹے شہروں کے گلی کوچوں میں اس رہنما کی پُکار پہنچ کر اپنا اثر دکھا گئی٬
آج پہلی بار مجھے وہ طبقہ دکھائی دیا جن کے چہرے پے زردیوں کا راج ہے جن کے گال افلاس کے باعث پِچکے ہوئے آنکھیں اندر کو دھنسی ہوئیں اور کمزور جسامت کے مالک ہیں٬ یہ کمزور چہرہ انسان میرا اصل پاکستان ہیں آج عمران خان کے ہمراہ پہلی بار میں نے بے خود ہو کر پاکستان کے لئے ہاتھ لہراتی اُس خاتون کو خود دیکھا جو شائد جس گلی یا محُلے سے تعلق رکھتی ہو وہاں اس کا یوں مُسکراتے ہوئے بے ساختہ ہاتھوں کا ہِلانا معیوب سمجھا جاتا ہوگا٬
لیکن عمران خان کو سامنے دیکھ کر ہر اصل پاکستانی یہ سمجھ لیتا کہ اللہ نے نجات دہندہ بھیج دیا ہے ٬ وہ اس اعتبار پے اپنے یقین پے اپنی پریشانیوں سے مُکت ہوجاتا ہے تحفظ کا اچھی زندگی کا بے فکری کا عزت کا اپنے وجود کی شناخت کا یہ خوبصورت احساس جو اس سے عرصہ دراز ہواچھین لیا گیا تھا٬ اُسے اپنے قریب محسوس ہوتا ہے اور یہی سرور یہی طاقت اسے ازخود جھومنے پر مسکرانے پر مجبور کر دیتی ہے٬ ایسی سادگی اور معصومیت ہے اس رقص میں جھومنے میں جیسے کوئی پابندِ سلاسل عمران خان کو دیکھ کراسیری سے رہائی پا جائے ان کروڑوں بد حالوں کے آنسو اُن کی دعاؤں کا ثمر ہے یہ عمران خان آج میری روح تروتازہ ہوگئی جب میں نے ایک ہجوم امُڈتے دیکھا اصل پیارے پاکستان کے عام شہری کا٬ آج فرق حقیقی معنوں میں مٹ گیا
ٌمحمود و ایاز کا سب ایک ہی صف میں بِلا امتیاز ایک ساتھ کھڑے نئی تاریخ رقم کر رہے اور مطالبہ کر رہے کہ نیا پاکستان ضروری ہے آج یہ تحریک اپنے ہر شعبے کو کامیابی سے مکمل کر گئی آج کے جلسے میں کیا ہوگا کیا نہیں٬؟ یہ تو وقت بتائے گا لیکن یہ امر حق ہے کہ کروڑوں کا ہجوم پاکستان کے مختلف شہروں میں غاصبوں پر ثابت کر بیٹھا کہ جی کا جانا ٹھہر گیا ہے صبح گیا یا شام گیا ہے نظام کے بوُدے پن اور کرپٹ ہونے کا اس سے بڑا اور کیا ثبوت ہوگا کہ حکومتی اراکین سے لے کر ان کی ہی مُخالف ساسی جماعتیں سب آن ریکارڈ کہہ رہی ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے
جس ملک میں ثبوت تیز و طرار میڈیا کے پاس حرف برف محفوظ ہوں اور ہر بات ثابت ہوتے ہوئے بھی عمران خان جیسا مضبوط آہنی اعصاب کا مالک درست بات پے انصاف لے کر ان سیاسی نااہل لوگوں کو اقتدار سے نیچے نہ اتار سکے تو سوچیں وہاں عام پاکستانی کو ملنے والے انصاف کا کیا معیار کیا درجہ ہوگا کُفر کی حکومت چل سکتی ہے مگر ناانصافی کے ساتھ حکومت نہیں چل سکتی اور اب شائد وہی لمحہ آن پہنچا ہے تبدیلی کا وقت آن پہنچا ہے بوکھلاہٹ کا شکار حاکمِ وقت آج کے دن کروڑوں کی ٹی وی کمپین چلا کر عمران خان کی ذات سیاست شہرت کے منفی پہلو اجاگر کرنے کی ناکام سعی کر رہے٬ جو اس بات کا عملی ثبوت ہے کہ کمزور کون ہے؟
آئیے اس ملک کے لئے نکلنے والے خاص عام اعلیٰ وادنی ہر انسان کو سلام پیش کریں کہ وہ اپنے ملک کی سلامتی اور نسلوں کے تحفظ اور ذات کی شناخت کا تاریخی سفر ایک تاریخی رہنما کے ساتھ طے کر کے تاریخی باب میں محفوظ ہو چکے عمران خان سلیوٹ ہے آپ کو آپ کی جدوجہدکو اور ان پیارے پاکستانیوں کو جو چِلچِلاتی دھوپ سے حبس سے بارش سے آندھی سے شروع ہونے والے اس احتجاج میں ٹھٹھرتی سردی تک جاری رہنے والے اس ریکارڈ دھرنےکے اعصاب شکن سفر کوقوت ارادی اور باہمت رہنما کی معّیت میں کامیابی سے طے کرتے ہوئے نیے پاکستان کی بنیاد رکھ چکے٬ آپ کے ساتھ آج پاکستان کا ہرطبقہ موجود ہے جو واشگاف اعلان ہے”” عمران خان “” عظیم الشان کامیابی کا 30 نومبر نیا پاکستان
انشاء اللہ