اسلام آباد (جیوڈیسک) شیخ رشید کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بات کرنے کی اجازت پر اصرار کیا ، کہتے ہیں جب اسمبلی میں نہیں ہوتا سپیکر تب نام پکارتے ہیں۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں سپیکر اسمبلی ایاز صادق اور شیریں مزاری میں دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شیخ رشید نے بات کرنے کی اجازت دئیے جانے پر اصرار کیا جس پر سردار ایاز صادق نے کہا کہ ان کا نام پکارا گیا تھا لیکن وہ موجود نہیں تھے۔
پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے اپنے مخصوص انداز میں سپیکر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا سوچی سمجھی سکیم کے تحت ان کا نام اس وقت پکارا جاتا ہے جب وہ موجود نہیں ہوتے ۔ دوسری طرف اجلاس کے دوران شیریں مزاری اور سپیکر کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ شیریں مزاری کی تقریر سے پہلے سوال کرنے کی اجازت مانگی جس پر سپیکر نے کہا آپ تقریر کرسکتی ہیں سوال نہیں۔
تحریک انصاف کی رہنما نے کہا کہ خواجہ آصف نے تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کئے۔ وزیر دفاع کے ریمارکس اجلاس کی کارروائی سے حذف کئے جائیں۔ سپیکر قومی اسمبلی نے اس بات پر جواب دیا کہ غیر پارلیمانی الفاظ حذف کر دئیے جائیں گے یہ ڈی چوک نہیں ہے۔ اس سے پہلے اجلاس شروع ہوا تو وفاقی وزراء سمیت متعدد ارکان اسمبلی موجود نہیں تھے۔