حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف جو پہلے ہی تنظیم نو کے مرحلے سے گزر رہی ہے، اس نے پارٹی آئین میں تبدیلی سے متعلق اراکین سے تجاویز لینے کا فیصلہ کرلیا۔ مطابق اس بات کا فیصلہ پی ٹی آئی کے نو منتخب سیکریٹری جنرل ارشد داد کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
پارٹی کے مرکزی میڈیا ڈپارٹمنٹ کے باضابطہ اعلان کے مطابق اس بات کا فیصلہ پی ٹی آئی کے نو منتخب سیکریٹری جنرل ارشد داد کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں پی ٹی آئی کے مرزکی ایڈیشنل سیکریٹری اعجاز چوہدری، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، سینٹرل ڈپٹی سیکریٹری جنرل اعزاز آصف، سینئر رہنما سیف اللہ نیازی، عمر سرفراز چیمہ، حلیم عادل شیخ اور سینیٹر سیمی ایزدی بھی شریک تھی۔اجلاس کے بعد جاری بیان میں پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ’تنظیم نو سے پہلے پارٹی آئین کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ارشد داد نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے پارٹی کی تنظیم نو اور اس کے آئین کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنائی گئی اور ان میں وہ لوگ بھی شامل کیے گئے جنہوں نے پارٹی کے موجودہ آئین کے مسودے میں کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ’پورے ملک سے کارکنان کی جانب سے آنے والی تجاویز کا خیر مقدم کیا جائے گا اور ہم چاہتے ہیں کہ پارٹی آئین کا جائزہ لینے کا عمل مکمل باہمی مشاورت سے ہو‘۔انہوں نے کہا کہ پارٹی اپنی بنیادوں کو مضبوط کرکے ایک مثالی قومی اثاثہ بنے گی۔واضح رہے کہ یہ کمیٹی 4 روز ملاقات کرے گی اور آئین میں ترامیم کے لیے تجاویز ملاقات کے اختتام پر تیار کی جائیں گی۔پی ٹی آئی کی جانب سے پارٹی کی تنظیم نو کے عمل کا آغاز 6 نومبر کو 21 رکنی کمیٹی کے قیام کے ساتھ ہوا تھا، تاکہ کمیٹی پارٹی کے آئین کا جائزہ اور مختلف تنظیمی عہدوں کےلیے خواہش مند افراد سے درخواست لے سکے۔