لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنا ملک کے لیے بہت بڑی تباہی تھا، دھرنے میں بہتان اور الزام تراشی کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے تحریک انصاف کے دھرنے کو نہ صرف ایک بڑی سازش قرار دیا بلکہ اس میں ملوث عناصر کی بلاتفریق نشان دہی کا مطالبہ بھی کر ڈالا۔ انھوں نے کہا کہ اس بات کی پوری انکوائری ہونی چاہیے کہ دھرنے کے کون محرک تھے۔
وسائل کہاں سے آئے، اور کیوں کر پاکستان کو اس تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا گیا؟۔ کوئی ذی شعور پاکستانی اس طرح کی حرکت نہیں کر سکتا۔ انھوں نے دھرنے کے تمام محرکات سے پردہ اٹھانے کیلیے وفاق سے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر پارلیمانی کمیشن بنانے کی درخواست کی ہے۔
پارلیمان ہی ایک ایسا ادارہ ہے جو اس پر بحث کرکے ایک کمیٹی تشکیل دے اور دیکھے کہ طاہرالقادری صاحب نے تو الیکشن لڑا ہی نہیں تھا، انھیں انتخابات پرکیوں اعتراض تھا؟ چوہدری برادران کو شکست فاش ہوئی تھی، اس طرح جو دوسری پارٹیوں کو عمران خان سے ملوایا گیا، اکٹھے کیا گیا، اس کے کیا محرکات تھے اور اس کے پیچھے کیا سوچ تھی، پارلیمان بہترین ادارہ ہے کہ اس کی انکوائری کرے۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ جنرل پرویز مشرف اور پرویزالٰہی نے اپنے دور میں ڈیموں پر کام نہیں ہونے دیا تاہم وزیراعظم نواز شریف نے اقتدار میں آتے ہی دیامیر بھاشا اور داسو ڈیموں کے منصوبوں پر کام کا آغاز کیا اور دونوں ڈیموں کی تعمیر کیلیے اربوں روپے مختص کیے۔ وزیراعلیٰ شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار جنوبی پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ مختلف مقامات کے دورے کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ قومیں سیاسی بیانات سے نہیں، عمل سے ترقی کرتی ہیں، متاثرین سیلاب بخوبی جانتے ہیں کہ 2010، 2014 اور اب 2015 میں کون ان کے ساتھ کھڑا ہے اور کون عوام کی مصیبت پر سیاست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے گزشتہ روز جنوبی پنجاب کے ضلع لیہ اور دیگر مقامات کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنا تھا تاہم خراب موسم کے باعث ان کا ہیلی کاپٹر لیہ نہ اتر سکا اور پروگرام میں تبدیلی کی گئی۔
ملتان واپس جاتے ہوئے وزیراعلیٰ کے ہیلی کاپٹر نے بستی ونڈاں موہلن میں ہنگامی لینڈنگ کی ۔ وزیراعلیٰ کو دیکھ کر عوام بڑی تعداد میں اکٹھے ہوگئے اور انھوں نے مسرت کا اظہار کیا اور ’’شہباز شریف زندہ باد‘‘ اور’’ شیر آیا‘‘ کے نعرے لگائے۔