اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں چھ سالوں کے دوران پہلی بار ایک ماہ میں 5 ہزار 84 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 30 نومبر کو جب مارکیٹ بند ہوئی تو ہنڈرڈ انڈیکس 38 ہزار 706 پوائنٹس پر بند تھا۔نومبر 2019 کے آغاز میں 100 انڈیکس 34 ہزار پر تھا
اور 29 نومبر کو جب مارکیٹ بند ہوئی تو انڈیکس39,287 پوائنٹس پر پہنچ چکا تھا۔ مشیرخزانہ حفیظ نے بتایا کہ ایک سال کے مشکل وقت کے بعد سرمایہ کاروں کا موجودہ حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد بحال ہوچکا ہے۔ حفیظ شیخ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں لکھا کہ نومبر میں مارکیٹ 14.9 فیصد اوپر گئی جو 2013 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے لکھا کہ 16 اگست 2019 کے بعد مارکیٹ میں 36.6 فیصد(10500 پوائنٹس) اضافہ ہوا اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومتی پالیسیوں پر سرمایا کاروں کے اعتماد کا بڑھا ہے۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے بھی مجموعی طور پر تیزی کا رجحان غالب رہا اور 100انڈیکس میں 1300 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ایک ہفتے کے دروان مارکیٹ کے سرمائے میں264ارب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ اسٹاک ماہرین کے مطابق نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود مستحکم رکھنے، سپریم کورٹ کی جانب سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، کرنٹ اکانٹ خسارے میں کمی اور مستقبل میں معاشی حالات بہتر ہونے کی امید پر ہونے والی مقامی اور بیرونی سرمایہ کاری نے مجموعی طور پر مارکیٹ کو مندی کے اثرات سے دور رکھا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں چھ سالوں کے دوران پہلی بار ایک ماہ میں 5 ہزار 84 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔