اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے کے موقع پر عمران خان اور عارف علوی کی مبینہ ٹیلی فونک گفتگو میں کافی باتیں کھل کر سامنے آ گئی ہیں۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے کے موقع پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور رہنما عارف علوی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو منظر عام پر آ گئی ہے۔ آڈیو ٹیپ پی ٹی وی پر حملے کے بعد کی ہے جس میں عارف علوی عمران خان کو بتاتے ہیں کہ لوگ پی ٹی وی میں گھس گئے ہیں۔
عمران خان عارف علوی سے کہتے ہیں کہ دباؤ برقرار رکھیں تاکہ استعفیٰ آ جائے۔ تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ میری اور عمران خان کی آواز اصلی لگتی ہے ، مختلف الفاظ اور گفتگو کو ملایا گیا ہے۔ میں پرائیویسی کا بڑی سختی سے قائل ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی کا فون ریکارڈ نہیں کیا ، رات کو طے ہوا تھا کہ ایم کیو ایم والے فون کریں گے۔ ہم نے رات ڈھائی سے 3 بجے تک انتظار کیا لیکن فون نہیں آیا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے دھرنے کے موقع پر پی ٹی وی پر حملے کے بعد عمران خان کا موقف سامنے آیا تھا کہ میں سو رہا تھا اور مجھے پی ٹی وی پر حملے کے متعلق کوئی علم نہیں تھا اور نہ ہی پی ٹی وی پر حملہ کرنے والے ہمارے لوگ تھے۔