افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے ذمے داروں سے انتقام لیا جائے گا۔
افغان صدارتی محل سے جاری بیان کے مطابق اشرف غنی نے الزام عائد کیا کہ حملوں میں ملوث عناصر کا تعلق پڑوسی ملک سے ہے اور وہیں سے آپریٹ کرتے ہیں۔اشرف غنی نے مزید کہا کہ افغانستان حملہ آوروں سے انتقام لے گا، پاکستان کے ساتھ مستقبل کے تعلقات پر سنجیدہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔اس سے قبل جنرل قمر جاوید باوجوہ نے گزشتہ روز افغان صدر کو فون کیا اور افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی مذمت کی۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پاکستان افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیموں کی کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں، الزام تراشی سے خطے میں امن دشمن عناصر مضبوط ہوتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلیے پاکستان افغانستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا، دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنےکےلیے مؤثر سرحدی انتظام اور انٹیلی جنس تعاون ضروری ہے۔