کرکٹ میچ کے موقع پر متعدد مساجد بند کرنے کو اسلام مخالف اور کافرانہ فعل ہے۔علامہ خادم حسین رضوی
چاروں اطراف لاﺅڈ اسپیکر پر اذان بند نہ کی جائے۔ پیر محمد اعجاز اشرفی
کراچی میں علامہ سید زمان علی جعفری و دیگرقائدین کو فی الفور رہا کیا جائے۔ (علامہ غلام عباس فیضی
لاہور (پ ر )تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے رہنماﺅں علامہ خادم حسین رضوی، پیر محمد افضل قادری، پیر محمد اعجاز اشرفی، غلام غوث بغدادی، علامہ غلام عباس فیضی، پیر سید سرور شاہ بخاری، علامہ فاروق الحسن قادری و دیگر نے پنجاب حکومت کی طرف سے کئے گئے گرفتار علماءمشائخ برموقع غازی ممتاز حسین قادری شہید کے عُرس کو حکومتِ پنجاب کا انتہائی غیر منصفانہ اور بزدلانہ اقدام قرار دیا ہے اور اور کہا ہے کہ ہماری شہید ممتاز حسین قادری سے محبت ایمانی ہے جس کو دُنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی اور تحفظِ ناموس رسالت کے لئے ہم ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں اورمطالبہ کیا ہے کہ حکومتِ پنجاب جولائی 2016اور اکتوبر2016 میں پنجاب اسمبلی کے سامنے تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے دھرنوں کے موقع پر کیئے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کرے۔ ساﺅنڈ آرڈیننس سسٹم میں ہماری مشاورت کے ساتھ اصلاح کی جائے۔ چاروں اطراف لاﺅڈ سپیکر پر اذان بند نہ کی جائے۔ قائدین تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ جو کہ محب وطن ہیں اور پاکستان بنانے والے سُنی، علماءو مشائخ کے حقیقی وارث ہیں کے خلاف فورتھ شیڈول اور تمام مقدمات فی الفور ختم کیئے جائیں اور چار مارچ کو بابو صابو انٹر چینج لاہور پر تحریک لبیک یا رسول اللہ ﷺ کے دھرنے کے موقع پر کیئے گئے معاہدہ کے مطابق تمام گرفتار شدہ علماءو کارکنان کو بلا تاخیر رہا کیا جائے۔ قائدینِ تحریک نے کہا حکومت اور ایجنسیاں انسدادِ دہشت گردی پر توجہ دیں اور دینِ اسلام پر پابندیوں کی کافرانہ روش سے باز رہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ میں ایسے اقدام کی طرف نہ دھکیلا جائے کہ جس سے ملکی حالات خراب ہوں۔ محب وطن اور اسلام پاکستان مخالف مذہبی جماعتوں میں فرق کیا جائے۔ بصورتِ دیگر تحریک لبیک یا رسول اللہﷺ راست اقدام اُٹھانے پر مجبور ہو گی۔ قائدین نے کرکٹ میچ کے موقع پر متعدد مساجد کو بند کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے اسلام مخالف اور کافرانہ فعل قرار دیا ہے۔ قائدین نے کراچی میں علامہ سید زمان علی جعفری، مفتی عابد مبارک و دیگر قائدین کی گرفتاری اور بلا جواز مقدمات قائم کرنے کو اسلام اورپاکستان مخالف کارروائی قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے اور پیپلز پارٹی کی قیادت اور سندھ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پُر امن اہلسنت والجماعت پر ظلم کرنے سے باز رہیں اور فوری طور پر گرفتار شدہ قائدین کو رہا کر دیں۔ وگرنہ پورے ملک میں قوم راست اقدام اُٹھانے پر مجبور ہو جائے گی۔