پنجاب بھر میں میڈیکل اسٹورز کی ایسوسی ایشن نےکل سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کردیا۔ مریضوں پرادویات نہ ملنےکےخدشات منڈلانے لگے۔ پنجاب اسمبلی نے جعلی ادویات بنانے اور بیچنے والوں کے لیے سزائیں سخت کرنے کا بل پاس کیا تھا، جو میڈیکل اسٹورز کی ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا۔
پنجاب اسمبلی نے8 فروری کوڈرگ ایکٹ 1976ءکا ترمیمی بل منظورکیا ،جس کےتحت غیر معیاری ادویہ سازی پر 6 ماہ سے 5 سال تک قیداور1 کروڑ سے 5 کروڑ روپےتک جرمانہ ،جبکہ کوالفائیڈ پرسن کےموجود نہ ہونےپر30 دن سے لے کر5 سال تک قید اور 5 لاکھ سے 50 لاکھ روپےتک جرمانہ کیاجاسکےگا۔ پاکستان فارماسیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن نےمذکورہ بل کوماننے سے انکار کر تے ہوئے کہا کہ 13فروری کوادویات سپلائی نہیں ہوگی،ہول سیل ہی نہیں،ریٹیلراور میڈیکل اسٹورزبھی بندہوں گے۔ ڈرگ لائرزفورم کےصدر محمد نور کہتےہیں کہ ڈرگ ایکٹ وفاق کا قانون ہے، صوبائی اسمبلی اس میں تبدیلی کی مجاز ہی نہیں۔ فارماسیوٹیکل مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ترمیمی بل واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیاجائےگا۔ دوسری جانب مریضوں کو ادویات سےمنسلک افرادکی ہڑتال کے اعلان نےادویات نہ ملنے کےخدشات سے دوچار کر دیا ہے۔