پاناما لیکس کے معاملے پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے ایوان میں ہی دھرنا دیدیا، ارکان چھپا کر پوسٹر اور پلے کارڈز ایوان میں لے گئے، حکومتی رکن نے بھی شوکت خانم کے فنڈز کی تحقیقات کے لئے قرارداد جمع کرا دی۔
لاہور: (یس اُردو) پاناما لیکس کے معاملے پر لاہور میں پنجاب اسمبلی سیاسی اکھاڑا بن گئی۔ اپوزیشن لیڈر کی قیادت میں ارکان نے پاناما لیکس کے خلاف تحریک التواء پر بحث کی اجازت نہ ملنے پر خوب احتجاج کیا۔ حکومت مخالف نعرے لگے تو حکومتی ارکان نے بھی نعروں سے جواب دے ڈالا۔اپوزیشن نے خاموشی سے اچانک ایوان میں حکومت مخالف نعروں کے پوسٹر لہرا دیئے۔ سپیکر اسمبلی پہلے برہم ہوئے، پھر آئندہ سے تلاشی لئے بغیر اپوزیشن ارکان کا ایوان میں داخلہ روکنے کا کہہ دیا۔ اس پر اپوزیشن کا احتجاج بڑھا اور ارکان نے سپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیدیا۔ دھرنے کے دوران بھی نعرے بازی جاری رکھی گئی۔ سپیکر کو ایوان کی کارروائی چلانے کے لئے ہیڈ فون لگانا پڑ گیا۔حکومتی رکن میاں طاہر جمیل نے بھی شوکت خانم کے عطیات کو کاروباری مقاصد کے لئے استعمال کرنے پر قرارداد اسمبلی میں جمع کرا دی۔ قرارداد میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر کے عمران خان سمیت دیگر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا گیا۔